ارشادِ باری ہے: مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ وَکَانَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمًا(۴۰)ع ترجمۂ کنزالعرفان ؛محمد تمہارے مردوں میں کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے آخر میں تشریف لانے والے ہیں اور اللہ سب کچھ جاننے والاہے۔(پ22:الاحزاب:40)اس آیتِ مبارکہ میں اور کئی آیات میں رب کریم نےبذاتِ خود دینِ اسلام کے اہم عقیدے کو بیان فرمایا ہے کہ نبوت اب ختم ہو چکی اور دین مکمل ہوچکا ہے۔ اہم point:ختم نبوت کا اعتقاد رکھنا ضروریاتِ دین میں سے ہے۔ اس کا انکار یا اس میں شک کرنے والا کافر، مرتداور ملعون ہے۔(بہار شریعت، 1/63)ختمِ نبوت کے متعلق آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے فرامین :آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:بے شک میں اللہ پاک کے حضور لوحِ محفوظ میں خاتم النبیین (لکھا ہوا) تھا جب کہ حضرت آدم علیہ السلام اپنی مٹی میں گندھے ہوئے تھے۔(کنزالعمال،جزء6، 11/ 188،حدیث:31957)بےشک میرے متعدد نام ہیں۔میں مُحمد(صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم)ہوں،میں احمد ہوں،میں ماحی ہوں کہ اللہ پاک میرے سبب سے کفر مٹاتا ہے، میں حاشر ہوں میرے قدموں پر لوگوں کا حشر ہوگا، میں عاقب ہوں ، عاقب وہ جس کے بعد کوئی نبی نہیں۔(ترمذی،4/ 382،حدیث:2849) نبوت گئی اب میرے بعد نبوت نہیں مگر بشارتیں ہیں۔عرض کی گئی بشارتیں کیا ہیں؟ ارشاد فرمایا: اچھا خواب کہ آدمی خود دیکھے یا اس کےلئے دکھایا جائے۔(معجم کبیر،3/ 179، حدیث:3051) مجھے انبیا ئےکرام علیہم الصلوۃ و السلام پر چھ چیزوں سے فضیلت دی گئی ہے:(1)مجھے جامع کلمات عطا کیے گئے ہیں۔(2)رعب سے میری مدد کی گئی ہے(3)میرے لئے غنیمتوں کو حلال کردیا گیا ہے(4)تمام روئے زمین کومیرے لیے طہارت اور نماز کی جگہ بنادیا گیا ہے(5)مجھے تمام مخلوق کی طرف (نبی بنا کر) بھیجا گیا ہے اور (6)مجھ پر نبیوں (کے سلسلے)کو ختم کردیا گیا ہے۔(مسلم،ص210،حدیث:1167)میں خاتم النبیین ہوں اور یہ بات بطور فخر نہیں کہتا۔(معجم اوسط،1/ 63،حدیث:170) ضروری وضاحت:حضرت عیسیٰ علیہ السلام قرب ِقیامت دنیا میں اب آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے نائب اور امتی ہونے کی حیثیت سے تشریف لائیں گے اور آپصلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی شریعت کے مطابق احکامات جاری فرمائیں گے۔

نہیں ہے اور نہ ہو گا بعد آقا کے کوئی نبی وہی ہیں شاہِ رسل،ختم ِنبوت اس کو کہتے ہیں