پیارے اسلامی بھائیو اللہ پاک نے انسانیت کو صراط مستقیم پر چلانے کے لیے بہت سے انبیاء علیہم السلام کو زمین پر اتارا جنہوں نے تبلیغ دین کے لیے بھرپور انداز میں کوششیں کر کے اپنے فرائض سر انجام دیے ان مقدس ہستیوں کی زبان مبارک سے نکلی ہوئی نصیحتیں قوم کے لیے مشعل راہ ثابت ہوئیں انہی انبیاء علیہم السلام میں سے ایک حضرت عیسی علیہ السلام بھی ہیں جن کی مبارک نصیحتوں کو یہاں بیان کیا جا رہا ہے:-

•)آسمانی کتاب تورات کی تصدیق کرنے والے: حضرت عیسی علیہ السلام گزشتہ نازل ہوئی کتاب تورات کی تصدیق کے لیے تشریف لائے اور اس کے بعض احکام کو منسوخ بھی کیا چنانچہ ایک موقع پر آپ علیہ السلام نے بنی اسرائیل کو اس طرح نصیحت فرمائی: وَ لَمَّا جَآءَ عِیْسٰى بِالْبَیِّنٰتِ قَالَ قَدْ جِئْتُكُمْ بِالْحِكْمَةِ وَ لِاُبَیِّنَ لَكُمْ بَعْضَ الَّذِیْ تَخْتَلِفُوْنَ فِیْهِۚ-فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوْنِ•اِنَّ اللّٰهَ هُوَ رَبِّیْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُؕ-هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ (پ:25 ،الزخرف:63,64) ترجمۂ کنز الایمان: اور حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا میں تمہارے پاس حکمت لے کر آیا اور اس لیے(کہ) میں تم سے بیان کردوں بعض وہ باتیں جن میں تم اختلاف رکھتے ہو تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو۔ بیشک اللہ میرا رب اور تمہارا رب تو اسے پوجو یہ سیدھی راہ ہے۔

نبی پاک علیہ الصلاۃ والسلام کی بشارت دینے والے: آپ علیہ السلام نے اپنے بعد تشریف لانے والے رسول خاتم النبیین حضور محمد مصطفی احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت اپنی قوم کو دی- ارشاد فرمایا:وَ اِذْ قَالَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْ مُّصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیَّ مِنَ التَّوْرٰىةِ وَ مُبَشِّرًۢا بِرَسُوْلٍ یَّاْتِیْ مِنْۢ بَعْدِی اسْمُهٗۤ اَحْمَدُؕ-(پ:28,الصف:6) ترجمۂ کنز الایمان: اور یاد کرو جب عیسیٰ بن مریم نے کہا اے بنی اسرائیل میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں اپنے سے پہلی کتاب توریت کی تصدیق کرتا ہوا اور ان رسول کی بشارت سناتا ہوا جو میرے بعد تشریف لائیں گے اُن کا نام احمد ہے۔

آسمان سے نزول دسترخوان کی درخواست پر نصیحت: ایک بار آپ علیہ السلام کے حواریوں نے عرض کی: اِذْ قَالَ الْحَوَارِیُّوْنَ یٰعِیْسَى ابْنَ مَرْیَمَ هَلْ یَسْتَطِیْعُ رَبُّكَ اَنْ یُّنَزِّلَ عَلَیْنَا مَآىٕدَةً مِّنَ السَّمَآءِؕ- ترجمۂ کنز الایمان: جب حواریوں نے کہا اے عیسیٰ بن مریم کیا آپ کا رب ایسا کرے گا کہ ہم پر آسمان سے ایک خوان اُتارے؟

اس پر آپ علیہ السلام نے فرمایا: قَالَ اتَّقُوا اللّٰهَ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ(112) ترجمۂ کنز الایمان: کہا اللہ سے ڈرو اگر ایمان رکھتے ہو۔

اگر ہم لوگ غور کریں تو ان نصیحتوں میں ہمیں بہت سے مدنی پھول ملیں گے جن سے ہم اپنی دنیا اور آخرت بہتر بنا سکتے ہیں۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں سمجھنے کی اور عمل کی توفیق عطا فرمائے۔