قاری احمد رضا
عطاری (ڈسٹرکٹ ذمہ دار مدرستہُ المدینہ بالغان ضلع ننکانہ پاکستان)
حسد کی تعریف: کسی کی نعمت چھن جانے کی آرزو کرنا حسد کہلاتا ہے (یعنی یہ آرزو کرنا کہ اس سے
نعمت چھن کر مجھے مل جائے) حسد کی مذمت کے متعلق چند احادیث ذکر کی جا رہی ہیں آپ
بھی ملاحظہ کیجئے:
(1)حضور
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے: حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جس
طرح آگ لکڑیوں کو کھا جاتی ہے۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال ،ص 190)
(2)حُسنِ
اخلاق کے پیکر حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: حسد ایمان کو
اس طرح خراب کر دیتا ہے جیسے ایلوا (یعنی ایک کڑوے درخت کا جما ہوا رس) شہد کو
خراب کر دیتا ہے۔ ( جہنم میں لے جانے والے اعمال، ص 190)
(3)حضور
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالیشان ہے: حسد کرنے والے چغلی کھانے
والے اور کاہن کے پاس جانے والے کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی میرا اس سے
کوئی تعلق ہے۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال،ص 191)
(4)حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اللہ پاک
کی نعمتوں کے بھی دشمن ہیں عرض کی گئی وہ کون ہیں تو اپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے ارشاد فرمایا: وہ جو لوگوں سے حسد کرتے ہیں کہ اللہ پاک نے اپنے فضل و
کرم سے ان کو نعمتیں عطا فرمائی ہیں۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال، ص 195)
(5)حضور
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: چھ قسم کے لوگ حساب سے ایک سال پہلے جہنم میں داخل ہو جائيں
گے۔ عرض کی گئی: یارسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! وہ کون لوگ ہیں؟ ارشاد
فرمایا:(1)اُمرا ظلم کی وجہ
سے(2)عرب تعصُّب کی
وجہ سے(3)سردار تکبُّر کی
وجہ سے (4)تاجر خیانت کی
وجہ سے (5)ديہاتی جہالت کی
وجہ سے اور (6)عُلَما حسد کی
وجہ سے ۔( جہنم میں کے جانے والے اعمال، ص 196)
(6) حضرت
سیدنا زکریا علی نبینا علیہ الصلواة والسلام فرماتے ہیں کہ اللہ پاک نے ارشاد
فرمایا: حاسد میری نعمت کا دشمن ، میرے فیصلہ سے ناخوش اور میرے تقسیم پر ناراض
رہتا ہے جو میں نے اپنے بندو کے درمیان فرمائی ہے ۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال، ص
196)
(7)حضور
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالیشان ہے: حسد سے بچتے رہو کیونکہ حسد
نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جس طرح آگ لکڑیوں کو کھا جاتی ہے۔(جہنم میں لے جانے
والے اعمال، ص 190)
(8)دو جہاں
کے مالک و مختار آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ ابلیس اپنے چیلوں
سے کہتا ہے انسانوں سے ظلم اور حسد کراؤ کیونکہ یہ دونوں عمل اللہ پاک کے نزدیک
شرک کے مساوی ہیں۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال، ص 191)
اللہ پاک ہمیں حسد سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس
باطنی بیماری سے ہمیں محفوظ رکھے۔ اٰمین
بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم