بد قسمتی سے ہم جس معاشرے میں زندگی بسر کر رہے ہیں اس معاشرے میں گناہوں کا بازار سرگرم ہے،گناہوں میں سے ایک گناہ جھوٹی گواہی دینا بھی ہے اور اس کا رواج بھی بڑھتا چلا جارہا ہے شریعت مطہرہ نے جگہ جگہ اس کی ممانعت بیان فرمائی ہے آئیے اس کی مذمت پر احادیث پاک ملاحظہ کرتے ہیں:

جھوٹی گواہی کبیرہ گناہوں میں سے ہے: صحیح بخاری و مسلم میں انس رضی اللہ عنہ سے مروی رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: کبیرہ گناہ یہ ہیں اللہ کے ساتھ شریک کرنا، ماں باپ کی نافرمانی کرنا، کسی کو ناحق قتل کرنا اور جھوٹی گواہی دینا۔(صحیح مسلم،کتاب الایمان،باب الکبائرواکبرھا،الحدیث: ۱۴۴۔(۸۸)، ص ۵۹)

جھوٹی گواہی شرک کے برابر ہے:ابو داؤد و ابن ماجہ نے خریم بن فاتک اور امام احمد و ترمذی نے ایمن بن خریم رضی اللہ عنہما سے روایت کی رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے نماز صبح پڑھ کر قیام کیا اور یہ فرمایا کہ جھوٹی گواہی شرک کے ساتھ برابر کر دی گئی۔ (سنن ابو داوٗد،کتاب القضاء،باب في شھادۃ الزور،الحدیث: 3599،ج 3،ص 427)

اللہ پاک جہنم واجب فرمادے گا:ابن ماجہ عبداللہ بن عمر رضی اللہُ عنہما سے راوی کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ جھوٹے گواہ کے قدم ہٹنے بھی نہ پائیں گے کہ اللہ تعالیٰ اُس کے لیے جہنم واجب کر دے گا۔(سنن ابن ماجہ،ابواب الأحکام،باب شھادۃ الزور،الحدیث: 2373،ج 3،ص 123)

گواہی چھپانے والا بھی جھوٹی گواہی دینے والے کی طرح ہے: طبرانی ابوموسیٰ رضی اللہُ عنہ سے راوی کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو گواہی کے لیے بلایا گیا اور اُس نے گواہی چھپائی یعنی ادا کرنے سے گریز کی وہ ویسا ہی ہے جیسا جھوٹی گواہی دینے والا۔ (لمعجم لاوسط،من اسمہ علی،الحدیث: 4167،ج 3،ص 156)

خود پر جہنم واجب کرلینے والا شخص: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہُ عنہما سے روایت ہے،نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس نے ایسی گواہی دی جس سے کسی مسلمان مرد کا مال ہلاک ہو جائے یا کسی کا خون بہایا جائے تو اُس نے (اپنے اوپر)جہنم کو واجب کر لیا۔(معجم الکبیر، عکرمۃ عن ابن عباس، 11/172، الحدیث: 11541)

ان تمام احادیث سے ہمیں جھوٹی گواہی دینے کی وعیدیں معلوم ہوئیں اللہ کریم سے دعا ہے کہ ہمیں اس بری صفت سے محفوظ رکھے اور ہر حال میں حق و سچ کا ساتھ دینے والا بنائے۔آمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم