ارشاد باری تعالیٰ ہے: والذین لا یشہدون الزور
ترجمہ اور جھوٹی گواہی نہیں دیتے۔ یعنی کامل ایمان والے گواہی دیتے ہوئے جھوٹ نہیں
بولتے اور وہ جھوٹ بولنے والی مجلس سے علیحدہ رہتے ہیں ان کے ساتھ میل جول نہیں
رکھتے۔ (تفسیر مدراک، ص 811) اس
سے معلوم ہوا کہ جھوٹی گواہی نہ دینا اور جھوٹ بولنے والوں سے تعلق نہ رکھنا کامل
ایمان والوں کا وصف ہے، یاد رہے کہ جھوٹی گواہی دینا انتہائی مذموم عادت ہے اور
کثیر احادیث میں اس کی شدید مذمت بیان کی گئی ہے۔ یہاں ان میں سے کچھ احادیث
ملاحظہ ہوں:
فرامینِ مصطفیٰ:
1۔ کبیرہ گناہ یہ ہے: اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرانا، ماں
باپ کی نافرمانی کرنا، کسی کو ناحق قتل کرنا اور جھوٹی گواہی دینا۔(بخاری، 4/ 358،
حدیث: 6871)اس حدیث مبارکہ میں بتایا جا رہا ہے کہ جھوٹی گواہی دینا کبیرہ گناہ ہے۔
2۔ جھوٹے گواہ کے قدم ہٹنے بھی نہ پائیں گے کہ اللہ
تعالیٰ اس کے لیے جہنم واجب کر دے گا۔ (ابن ماجہ، 3/123، حدیث: 2373)
3۔ جس نے ایسی گواہی دی جس سے کسی مسلمان مرد کا
مال ہلاک ہو جائے یا کسی کا خون بہایا جائے اس نے (اپنے اوپر )جہنم (کا عذاب)واجب
کر لیا۔ (معجم کبیر، 11/ 172، حدیث:11531) اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ گواہی
جھوٹی دینے والا گناہ گار ہے ایسے شخص پر جہنم کا عذاب واجب ہے۔
اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں جھوٹی گواہی، جھوٹی
قسموں، جھوٹی باتوں سے دور رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین