جھوٹ بولنا کبیرہ گناہ ہے جھوٹ بولنے والے پر اللہ
پاک نے لعنت فرمائی اور یہ حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے اس پر درد ناک
عذاب ہے اورجھوٹ بولنا اللہ پاک اور اس کے پیارے حبیب ﷺ کی ناراضگی سبب بنتا ہے، جھوٹ
بولنے سے دوسروں کی حق تلفی ہوتی ہے۔اللہ پاک نے جھوٹ بولنے سے منع فرمایا ہے، اس
پر قرآن پاک ارشاد فرماتا ہے: وَ لَا تَكْتُمُوا
الشَّهَادَةَؕ-وَ مَنْ یَّكْتُمْهَا فَاِنَّهٗۤ اٰثِمٌ قَلْبُهٗؕ-
(پ 3، البقرۃ: 283) ترجمہ کنز الایمان: اور گواہی نہ چھپاؤ اور جو گواہی چھپائے گا
تو اندر سے اس کا دل گنہگار ہے۔ جھوٹی گواہی کے متعلق چند احادیث مبارکہ ملاحظہ
فرمائیں۔
احادیث مبارکہ:
1۔ کبیرہ گناہ یہ ہیں: اللہ پاک کے ساتھ شریک کرنا،
ماں باپ کی نافرمانی کرنا، کسی کو ناحق قتل کرنا اور جھوٹی گواہی دینا۔ (بخاری، 4/
358، حدیث: 6871)
2۔ رسول اللہ ﷺ نے نماز صبح پڑھ کر قیام کیا اور یہ
فرمایا: جھوٹی گواہی شرک کے ساتھ برابر کردی گئی۔ (ابو داود، 3/427،حدیث: 3599)
3۔ سب سے بہتر میرے زمانے کے لوگ ہیں پھر جو ان کے
بعد ہیں پھر جو ان کے بعد ہیں پھر ایسی قوم آئے گی کہ ان کی گواہی قسم پر سبقت کرے
گی یعنی گواہی دینے اور قسم کھانے میں بےباک ہوں گے۔ (بخاری، 2/193، حديث:2652)