پرسكون شبنمی رات کا ایک پہر گزر چکا ہے ہر سو اندھیرے کا راج ہے آسمان پر چھائے بادل رات کی تاریکی میں مزید اضافہ کیے دیتے ہیں، ماحول پر ایک سکوت طاری ہے ہاں دور سے کسی پرندے کے پروں کی پھڑپھڑاہٹ ضرور کچھ دیر کے لیے فضا میں ہلکا سا ار تعاش پیدا کردیتی ہے، میرے مکین سوئے ہوئے ہیں۔

اس سردرات میں صحن میں بیٹھی ایمن مدینہ پاک کی سر زمین کھجوروں کے لہلاتے درخت خوشبوؤں سے معطر فضاؤں نیلیے آسمان پر روشن ستاروں خوبصو رت چاند کے خیالوں ، بزرگانِ دین کے عشق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعات میں گم بیٹھی تھی، نجانے کب گرم آنسوؤں کی لڑی رخساروں پر بہہ گئی ، چونک کر آنسو صاف کیے ذہن میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ادب اطاعت ذکر اور حضور علیہ السلام کی نافرمانی کرنے والوں کے متعلق جو آیاتِ مبارکہ تھیں بار بار تکرار کررہی تھیں۔

کہیں تو میرے رب نے حضور کی اطاعت کو اپنی اطاعت فرمایا کہیں حضور کی بارگاہ کے آدب سکھائے حضور کے ذکر کو اپناذکر فرمایا کہیں حضور کی آواز سےاپنی آواز کو بلند کرنے سے منع فرمایا، کہیں حضور کی نافرمانی کرنے والوں کے لیے اعمال اکارت ہونے کی وعیدیں سنائیں ،میرا رب فرماتا ہے:

رسول کے پکارنے کو آپس میں ایسا نہیں ٹھہرا لو جیسا تم میں ایک دوسرے کو پکارتا ہے(پارہ 18 سور ہ النور)

جس سے محبت ہوتی ہے اس کا زکر بندہ بکثرت سے کرتا ہے اس کی تعظیم و توقیر اور عظمت کا خوب چرچا کرتا ہے، صحابہ کرام اولیا عظام تابعین تبع تاعین رحمۃ اللہ علیہم نے حضور علیہ ا لصلوة والسلام سے محبت کی زندہ مثالیں قائم کی ہیں۔

جب حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے حضور علیہ الصلوة والسلام کے وصالِ ظاہری کے بعد حسنین کریمین کے حکم پر اذان دی تو جب حضور علیہ الصلوة والسلا م کا ذکر اذان میں آیا تو فرحت عشق سے بے ہوش ہو کر زمین پر تشریف لے آئے۔

امام بخاری علیہ الرحمۃ جب حدیث مبارکہ کی کتاب میں ذکر فرماتے تو ٹہر ٹہر کر حدیث س پہلے غسل فرماتے اور دورکعت نفل ادا فرماتے پھر استخارہ کرکے اس کو کتا ب میں نقل فرماتے۔

اسی طرح حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ جب حضور علیہ السلام کا نام مبارک لینے کو اپنی دونوں انگلیوں خو چوم کر آنکھوں سے لگالیتے،

بعض بزرگانِ دین کا طریقہ کہ حضور علیہ السلام نام مبارک بے وضو نہ لیتے۔امام مالک علیہ الرحمۃ نے کبھی مدینہ پاک میں سواری نہ کی۔یہی تھا ہمارے اسلاف کا حضور علیہ السلام سے عشق

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:جو ہمارے چھوٹے پر شفقت نہ کرے اور ہمارے بڑ ے کی تعظیم نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں۔

اللہ پاک ہمیں حضور علیہ الصلوة والسلام کا ادب اور سچا عشق عطا فرمائے۔

رات کی تنہائی میں یہ واقعات پڑھتے ہوئے ایمن کو پتا بھی نہ چلا فجر کی اذانیں شروع ہوگئیں، اپنی آنکھیں صاف کرتے ہوئے حضور کی یادوں میں گم وضوکرنے چلی گئی۔

نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں