قرآن پاک ہمارے لیے نصیحت و ذریعہ نجات ہے اللہ پاک نے ہمارے لیے قرآن پاک میں مختلف انداز میں نصیحتیں بیان کی ہیں ایک انداز یہ بھی ہے کہ گزشتہ انبیاء کرام علیہم السلام کے واقعات بیان فرماکر بھی ہمیں نصیحتیں فرمائیں یہاں پر حضرت آدم علیہ السّلام کے واقعہ سے حاصل ہونے والی نفع بخش نصیحتیں بیان کی جارہی ہیں آپ بھی ان کا مطالعہ فرما کر ان پر عمل کرنے کی کوشش فرمائیں:

(1) تکبر سے بچنا: اللہ پاک نے جب فرشتوں کو حکم دیا کہ حضرت آدم علیہ السّلام کو سجدہ کریں تو تمام فرشتوں نے سجدہ کیا لیکن شیطان نے تکبر کی وجہ سے سجدہ نہیں کیا اور نا شکروں میں سے ہوگیا جیسا کہ قرآن پاک میں ہے: اَبٰى وَ اسْتَكْبَرَ ﱪ وَ كَانَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ(۳۴) ترجمۂ کنز الایمان: منکر ہوا اور غرور کیااور کافر ہوگیا۔(پ1،البقرۃ:34)

(2)اطاعت کرنا:حضرت آدم علیہ السّلام کے واقعہ سے جو ہمیں ایک اہم نصیحت ملتی ہے وہ ہے اللہ پاک کی فرمانبرداری کرنا جب اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰٓىٕكَةِ اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوْۤاترجمۂ کنز الایمان:اور یاد کرو جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کیا۔(پ1،البقرۃ:34)

تو تمام فرشتوں نے اللہ پاک کے حکم پر عمل کرنے کے لیے حضرت آدم علیہ السّلام کو سجدہ کیا۔

(3) حکمِ الٰہی کا انکار نا کرنا:واقعہ آدم علیہ السّلام سے ہمیں ایک سبق آموز نصیحت یہ بھی ملتی ہے کہ ہم اللہ پاک کے حکم کا کبھی کسی حالت میں انکار نا کریں کیونکہ شیطان نے حکمِ الٰہی کا جب انکار کیا تو ذلت و رسوائی اس کا مقدر بنی جیسا کہ قرآن پاک میں ہے: اَبٰى وَ اسْتَكْبَرَ ﱪ وَ كَانَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ(۳۴) ترجمۂ کنز الایمان: منکر ہوا اور غرور کیا اور کافر ہوگیا۔(پ1،البقرۃ:34)

(4) علم حاصل کرنا: ایک نصیحت واقعہ آدم علیہ السّلام میں ہمارے لیے یہ بھی ہے کہ ہم علم دین حاصل کریں کیونکہ اللہ پاک نے حضرت آدم علیہ السّلام کو بھی علم سکھایا، چنانچہ قرآن پاک میں الله پاک نے ارشاد فرمایا:وَ عَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآءَ كُلَّهَا ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اللہ تعالیٰ نے آدم کو تمام اشیاء کے نام سکھائے۔(پ1، البقرۃ: 31)

علم کی فضیلت بیان کرتے ہوئے پیارے آقا آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: طلب العلم فریضة علی کل مسلم ترجمہ: علم سیکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔

(5) ہر کام اللہ پاک کے سپرد کرنا: ایک نصیحت یہ بھی ہے کہ ہم ہر کام اللہ پاک کے سپرد کر دیں کیونکہ اللہ پاک ہم سے بہتر جانتا ہے کہ ہمارے حق میں کیا بہتر ہے، بعض اوقات زندگی میں ہم پر مشکل وقت آتا ہے، اس وقت ہمیں صبر کرنا چاہیے اور اللہ پاک کی رحمت سے کامل یقین رکھنا چاہیے کہ آج مشکلات ہیں تو کل آسانیاں بھی آئیں گی جیسا کہ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:قَالَ اِنِّیْۤ اَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ(۳۰) ترجَمۂ کنزُالایمان: فرمایا مجھے معلوم ہے جو تم نہیں جانتے۔(پ1، البقرۃ:30)

اللہ پاک ہمیں ان نصیحتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم