حافظ عامر عباس عطاری (درجۂ ثالثہ جامعۃُ المدینہ جی 11
اسلام آباد، پاکستان)
پیارے اسلامی بھائیو! ہماری زندگی میں والد کا ایک خاص اور
اہم کردار ہے، والد وہ سایہ دار درخت ہے جو دھوپ اپنے اوپر لیتا ہے اور بچوں کو
سایہ دیتا ہے، اولاد کے بہتر مستقبل کے لئے دن رات محنت کرتا ہے، اپنی خواہشات کو
قربان کر کے بچوں کی فرمائشیں پوری کرتا ہے۔ آیئے! والد کی اطاعت و فرمانبرداری کے
حوالے سے چند احادیث مبارکہ پڑھتے ہیں:
آخری نبی محمد عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
ارشاد فرمایا: رب کی رضا باپ کی رضا میں ہے اور رب کی ناراضی باپ کی ناراضی میں ہے۔
نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
بیٹا اپنے باپ کا حق ادا نہیں کر سکتا یہاں تک کہ بیٹا اپنے باپ کو غلام پائےاور
اسے خرید کر آزاد کر دے (ترمذی)
اللہ پاک کے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی
بارگاہ میں کسی نے حاضر ہو کر عرض کی: یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم!
میرے حسن اخلاق کا سب سے زیادہ حق دار کون ہے؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ عرض کی:
پھر کون؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ پھر عرض کی: اس کے بعد کون ہے؟ آپ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے یہی ارشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ اس نے پھر عرض کی: اس کے بعد
کون ہے؟ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: تیرا باپ۔(بخاری)
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
خدمت ماں کی زیادہ کرے اور عزت باپ کی زیادہ کرے کیونکہ وہ تمہاری ماں کا شوہر ہے
اور تمہاری ماں کا سرتاج ہے۔(فتاویٰ رضویہ،24/387، 390)
اللہ پاک ہم سب کو اپنے والدین کی اطاعت و فرمانبرداری کی
توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم