محمد عثمان سعید (درجۂ سادسہ جامعۃُ المدینہ مشتاق شاہ
عالم مارکیٹ لاہور، پاکستان)
اللہ تعالیٰ نے مرد و عورت کے ذریعے انسانی سلسلے کو جاری فرمایا
اور پھر ماں باپ کو اولاد کی پیدائش اور پرورش کا سبب بنایا ہے، اللہ تعالیٰ نے قرآنِ
کریم میں اپنی عبادت کے ساتھ ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک کرنے کا بھی حکم دیا ہے،
چنانچہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ لَا
تَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّٰهَ- وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا ترجمۂ کنز الایمان:اور جب
ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ اللہ کے سوا کسی کو نہ پوجو اور ماں باپ کے ساتھ
بھلائی کرو۔ (پ1، البقرۃ:83)
اے بندے باپ کے مقام سے غافل نا ہو، زندگی بھر اس کی تعظیم
و تکریم اور اس کی خدمت گزاری سے منہ نا موڑ، ایسے الفاظ نا بول جس سے تیرے والد
کو اذیت پہنچے، والد کا دل دکھے۔ یاد رکھ! والد کی اطاعت اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہے
والد کی نافرمانی اللہ پاک کی نافرمانی ہے، جیساکہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا
بیان ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: والد کی اطاعت
اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہےاور والد کی نافرمانی اللہ تعالیٰ کی نافرمانی ہے۔(طبرانی)
والد کی اطاعت سے چونکہ اللہ عزوجل راضی ہو جاتا ہے اس لیے
والد کی اطاعت کو ضروری قرار دیا گیا لامحالہ جب والد راضی ہوگا تواللہ عزوجل بھی
راضی ہو جائے گا۔
بیٹے کی کمائی سے والدین کو کھانے کا حق ہے:
نزہتہ المجالس میں ہے: ایک شخص حضور صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: میرے باپ نے میرا مال لے لیا ہے، اس
کا باپ عرض کرنے لگا: یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! وہ کمزور تھا
میں قوی تھا وہ محتاج تھا میں مالدار تھا میں نے اپنی ملکیت میں سے کسی چیز سے بھی
اس کو منع نہیں کرتا تھااور آج میں کمزور ہو گیا ہو اور یہ مالدار ہے اور یہ اپنا
مال مجھے دینے میں بخل کرتا ہے۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم رونے لگے اور
فرمایا: کوئی پتھر یا ڈھیلا بھی یہ سن لے تو وہ بھی رونے لگے گا پھر آپ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس شخص سے فرمایا کہ تو اور تیرا مال تیرے باپ کا ہے۔
آیئے! والد کی اطاعت و فرمانبرداری پر 5احادیث مبارکہ ملاحظہ
کرتے ہیں:
(1)رسول کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فرمایا: والد جنت کے سب دروازوں میں بیچ کا دروازہ ہےاب تو چاہے تواس دروازے کو
اپنے ہاتھ سے کھو دے یا اس کی حفاظت کرے۔( ترمذی)
(2)نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:
تین شخص جنت میں نہیں جائیں گے: ماں باپ کی نافرمانی کرنے والا، دیوث اور وہ عورت
کہ مردانی وضع بنائے۔(مستدرک)
(3)حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فرمایا:ماں باپ تیری جنت اور تیری دوزخ ہیں۔(ابن ماجہ)
(4)اللہ پاک کے آخری نبی حضرت محمد مصطفےٰ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اللہ کی رضا والد کی رضا میں ہے اور اللہ کی
ناراضی والد کی ناراضی میں ہے۔(صحیح ابن حبان)
(5)ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی
ہیں: ایک شخص حضور انور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں حاضر ہوا، اس
کے ساتھ ایک عمر رسیدہ شخص بھی تھا۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:
یہ تیرے ساتھ کون ہے؟ اس نے عرض کی: یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم!
یہ میرے والد ہیں۔آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: اپنے والد کے آگے
مت چلنا، اس سے پہلے مت بیٹھنا، اپنے والد کو نام لے کر مت پکارنا اور اپنے والد کو
گالی کے لئے پیش نہ کر۔(درمنثور)
اچھی اولاد وہی ہوتی ہے جو اپنے ماں باپ کی اطاعت کرتی ہے،
اطاعت والدین میں اللہ پاک اور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خوشنودی
ہے۔ والدین کی ناراضی والے کاموں سے بچنا چاہئے کہ اللہ پاک کی ناراضی والدین کی
ناراضی میں ہے۔ والدین کی خدمت رزق میں اضافے کا سبب بنتی ہے، والدین کی خدمت کرکے
ان کی دعائیں حاصل کیجئے کہ والدین کی دعائیں اولاد کے حق میں قبول ہوتی ہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو والدین کی اطاعت کرنے اور والد محترم
کا دست بازوں بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم