والد اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے۔اگر والد کی تعظیم اور ہر جائز کام میں ان کی اطاعت و فرمانبرداری کی جائے تو کئی کامیابیاں اور سعادتیں حاصل کی جاسکتی ہیں۔ قرآن و حدیث میں کئی مقامات پر والد کی شان و عظمت اور مقام کو ذکر کیا گیا ہے۔آیئے!والد کی شان و عظمت اور اطاعت و فرمانبرداری پر چند احادیث مبارکہ ملاحظہ کرتے ہیں:

والد کی رضا میں رب کی رضا ہے:اللہ تعالیٰ کے آخری نبی محمد عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:ربِّ کریم کی رضا باپ کی رضامندی میں ہے اور ربِّ کریم کی ناراضی باپ کی ناراضی میں ہے۔(ترمذی، حدیث:1899)

والد جنت کا درمیانی دروازہ ہے:نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: والد جنّت کے دروازوں میں سے بیچ کا دروازہ ہے، اب تُو چاہے تو اس دروازے کو اپنے ہاتھ سے کھو دے یا حفاظت کرے(ترمذی، حدیث: 1900)

والد کی اطاعت میں رب کی اطاعت ہے:اللہ عزوجل کے محبوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اللہ پاک کی فرمانبرداری والد کی فرمانبرداری کرنے میں ہے اور اللہ پاک کی نافرمانی والد کی نافرمانی کرنے میں ہے۔(معجم اوسط، حدیث: 2255)

دنیا میں ہی حساب:نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: سب گناہوں کی سزا اللہ تعالیٰ چاہے تو قیامت کے لئے اٹھا رکھتا ہے مگر ماں باپ کی نافرمانی کہ اس کی سزا جیتے جی پہنچاتا ہے۔(مستدرک علی الصحیحین، حدیث :7263)

والدین کا اولاد پر حقوق:

حضرت ابو امامہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی: یارسول الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! ماں باپ کا اپنی اولاد پر کیا حق ہے؟ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: وہ دونوں تیری جنت اور دوزخ ہیں۔(ابن ماجہ، حدیث: 3662)

امام اہل سنت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان نے فتاوٰی رضویہ میں ایک مقام پر والدین کے بارے میں فرمایا: علمائے کرام نے یوں تقسیم فرمائی ہے کہ خدمت میں ماں کو ترجیح ہے اور تعظیم باپ کی زائد ہے کہ وہ اس کی ماں کابھی حاکم وآقا ہے۔(فتاویٰ رضویہ،24/ 390)

اللہ کریم ہمیں والدین کی فرمانبرداری کرنے اور ان کے حقوق کا خیال رکھنے کی توفیق عطا فرمائے، اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔

یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔