باپ زندگی کا اہم جزو (Important part of life) ہوتا ہے، باپ اہل و عیال کا محافظ اور اولاد کے سر کا سایہ ہوتا ہے جو دن رات کماتا ہے، گرمی سردی کا احساس ختم کر دیتا ہے۔ اور اس کی کمائی کا مقصد صرف اس کے اہل و عیال ہوتے ہیں۔ قرآن و حدیث ماں باپ کے ساتھ احسان اور نیک سلوک کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

آیئے! والد کی اطاعت و فرمانبرداری پر چند احادیث مبارکہ پڑھتے ہیں:

حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا کہ باپ جنت کے دروازوں میں سے بیچ کا دروازہ ہے تو اگر تم چاہو تو (اس کی نافرمانی کرکے) اسے ضائع کر دو اور اگر چاہو تو (اس کی فرمانبرداری کرکے) اس کی حفاظت کرو۔ (ترمذی)

سنن ترمذی میں ہے کہ نبی اکرم نور مجسم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: رب کی رضا والد کی رضا میں ہے اور رب کی ناراضی والد کی ناراضی میں ہے۔ (ترمذی)

ایک حدیث مبارکہ میں تو یوں فرمایا گیا کہ عظیم ترین نیکی یہ ہے کہ (باپ کے فوت ہو جانے کے بعد) اس کے دوستوں سے صلہ رحمی کی جائے۔(مسند احمد)

حضرت جابر بن عبد الله رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے عرض کی کہ میرا باپ میرا مال لے لینا چاھتا ہے تو آپ نے فرمایا: انت و مالك لابيك تو اور تیر امال تیرے والد کی ملکیت ہے۔(سنن ابن ماجہ)

یقیناً والد کا مقام بہت بلند ہے خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو والد کی اہمیت جان کر ان کی اطاعت میں زندگی بسر کرتے ہیں۔

الله پاک ہم سب کے والدین کو صحت و سلامتی، ایمان و عافیت والی لمبی زندگی عطا فرمائے اور جن کے والدین اس دنیا سے چلے گئے ان کی بے حساب مغفرت فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔