راہِ علم کا سفر آسان نہىں مگر شوقِ کى سوارى پاس ہو تو دشوارىاں منزل تک پہنچنے مىں رکاوٹ نہىں بنتىں، ہمارے بزرگانِ دىن رحمہم اللہ المبین بڑے ذوق و شوق اور لگن کے ساتھ علم دىن حاصل کىا کرتے تھے۔

چند بزرگانِ دىن کا شوق مطالعہ ملاحظہ فرمائىے:

شىخ عبدالحق کا شوق مطالعہ :

شىخ عبدالحق محدث اپنى کتب بىنى کا حال بىان کرتے ہوئے فرماتے ہىں: مطالعہ کرنا مىرا شب و روز کا مشغلہ تھا، بچپن ہى سے ىہ ہال تھا کہ مىں نہىں جانتا کہ کھىل کود کىا ہے؟ آرام و آسائش کے کىا معنى ہىں، سىر کىا ہوتى ہے، بارہا اىسا ہوا کہ مطالعہ کرتے کرتے آدھى رات ہوگئى تو والد محترم سمجھاتے، بابا کىا کرتے ہو؟ ىہ سنتے ہى فورا لىٹ جاتا اور جواب دىتا، سونے لگا ہوں، پھر جب کچھ دىر گزرتى تو اٹھ کر بغىر مطالعہ کرنے لگ جاتا، بسا اوقات دورانِ مطالعہ مىرے سر کے بال اور عمامہ وغىرہ چراغ سے جھلس کر جل جاتے، مگر مجھے مطالعہ کرتے ہوئے پتا ہى نہ چلتا۔

(اشعۃ اللمعات جلد اول مقدمہ ص ۷۲، مطبوعہ فرىد بک اسٹال)

مفتى دعوت اسلامى کا شوق مطالعہ :

مفتى دعوت اسلامى اکثر مطالعے مىں مشغول رہا کرتے اور اپنى وفات سے قبل بھى دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد کسى کتاب کا مطالعہ کررہے تھے، آپ نے فتاوىٰ رضوىہ اور بہار شرىعت کا مکمل مطالعہ کرنے کے ساتھ ساتھ فتاوىٰ رضوىہ سے حاصل ہونے والے مدنى پھول بھى جمع کررکھے تھے۔(مفتى دعوت اسلامى ص ۴۳،مطبوعہ کتب مکتبہ المدىنہ کراچى)

مفتى دعوت اسلامى اپنى جىب مىں ہر وقت امىر اہلسنت دامت برکاتہم العالىہ کا کوئى نہ کوئى ر سالہ رکھتے اور فارغ اوقات ملتے ہى وہ رسالہ نکال کر پڑھنا شروع کردىتے۔

پىر مہر على شاہ کا شوق مطالعہ :

پىر مہر على شاہ کو پڑھنے کا اس قدر شوق تھا کہ بسا اوقات موسمِ سرما کى طوىل راتوں مىں عشاء کى نماز کے بعد مطالعہ کرنے بىٹھتے تو پڑھتے پڑھتے فجر کى اذان ہوجاتى۔ (مہر منىر ص ۲۰ ملخصا)

محدث اعظم کا شوق مطالعہ:

محدث اعظم پاکستان حضرت سردار احمد قادرى کو مطالعے کا اتنا شوق تھا کہ نماز باجماعت مىں کچھ تاخىر ہوتى تو کسى کتاب کا مطالعہ شروع کردىتے،(سىرت صدر الشرىعہ ۲۰۱ مکتبہ البىروت)

اعلىٰ حضرت کا شوق مطالعہ:

اعلىٰ حضرت کے شوق مطالعہ اور ذہانت کا بچپن ہى مىں ىہ عالم تھا کہ استا ذ سے کبھى چوتھائى کتاب سے زىادہ نہىں پڑھى بلکہ چوتھائى کتاب استاذسے پڑھنے کے بعد بقىہ تمام کتاب کا خو د مطالعہ کرتےاور ىاد کرکے سنا دىا کرتے اسى طرح دو جلدوں پر مستقل العقود الدرىۃ جىسى ضخیم کتاب فقط اىک رات مىں مطالعہ فرمالى۔(حىات اعلىٰ حضرت ج ۱، ص ۲۴ مکتبہ المدىنہ کراچى)

امام محمد شىبانى کاشوق مطالعہ :

آپ ہمىشہ شب بىدارى فرماىا کرتے اور آپ کے پاس مختلف قسم کى کتابىں رکھى ہوتى تھىں جب اىک فن سے اکتا جاتے تو دوسرے فن کے مطالعہ مىں لگ جاتے آپ کو مطالعہ کا اتنا شوق تھا کہ رات کے تىن حصے کرتے، اىک حصہ مىں عبادت اىک حصے مىں مطالعہ اور بقىہ اىک حصہ مىں آرام فرماتے تھے،(تارىخ بغداد ج ۲، ص ۱۲۰ دارالکتب اعلىٰ حضرت)