عاشق اکبر، سالار صحابہ،پیکر صدق و وفا،یار غار و یار مزار،اسلام کے پہلے خلیفہ،امیر المومنین حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی الله عنہ کی شان بہت بلند و بالا ہے،الله پاک نے آپ کی شان و عظمت کو قرآن کریم میں بیان فرمایا اور الله پاک کے آخری نبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے کئی احادیث مبارکہ میں  آپ کی شان اور آپ کے فضائل و مناقب کو بیان فرمایا ہے،اور دیگر صحابہ کرام نے بھی آپ کے فضائل اور خصوصیات کا بیان کیا ہے۔

آج ہمارا موضوع ہے ”شان یار غار بزبان حیدر کرار“ لہٰذا درج ذیل میں اسلام کے چوتھے خلیفہ حضرت علی المرتضیٰ کرم الله وجہہ الکریم کے وہ فرامین نقل کیے جا رہے ہیں جو آپ نے عاشق اکبر،صدیق اکبر رضی الله عنہ کی شان میں بیان فرمائے۔چنانچہ

سب سے بہترین شخص: حضرت محمد بن حنفیہ نے اپنے والد ماجد حضرت علی المرتضیٰ رضی الله عنہ سے پوچھا: رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے بعد (اس امت کے) لوگوں میں سب سے بہترین شخص کون ہے؟ارشاد فرمایا: حضرت ابو بکر صدیق رضی الله عنہ۔

(صحیح بخاری،حدیث:3671)

سب سے پہلے مسلمان: حضرت صدیق اکبر رضی الله عنہ نے مردوں میں سب سے پہلے اسلام قبول فرمایا۔اسی اولیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے حضرت علی رضی الله عنہ فرماتے ہیں"اول من أسلم من الرجال أبو بكر “یعنی مردوں میں سب سے پہلے حضرت ابو بکر صدیق اسلام لائے۔(تاریخ الخلفاء،ص50)

نیک کام میں سبقت لے جانے والے: حضرت ابو بکر صدیق رضی الله عنہ کی ہر نیک کام میں آگے بڑھنے کی خوبی بیان کرتے ہوئے حضرت علی شیر خدا فرماتے ہیں: اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے میں نے جس کام میں بھی سبقت کا ارادہ کیا اس میں حضرت ابو بکر سبقت لے گئے۔(ایضاً،ص87)

صدیق اکبر کی نیکیوں میں سے ایک نیکی: حضرت علی شیر خدا اس قدر حضرت ابو بکر صدیق کی تعریف کرتے تھے کہ سننے والے حیران رہ جاتے تھے۔ایک موقع پر فرمایا:"هل أنا إلا حسنة من حسنات أبي بكر“ میں تو ابو بکر کی نیکیوں میں سے ایک نیکی ہوں۔

(تاریخ دمشق،ص253)

سب سے پیارے صدیق اکبر: حضرت علی رضی الله عنہ نے حضرت ابو بکر صدیق رضی الله عنہ کو کفنایا ہوا دیکھ کر ارشاد فرمایا :مجھے کوئی شخص جو اپنے نامۂ اعمال لے کر الله پاک سے ملا ہے،اس مکفون سے زیادہ عزیز نہیں۔(تاریخ الخلفاء،ص87)

الله پاک نے صدیق نام رکھا: حضرت نزال بن سبرہ سے روایت ہے کہ ہم نے حضرت علی سے عرض کی کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی الله عنہ کے بارے میں کچھ بیان فرمائیں تو فرمایا:ابو بکر وہ شخصیت ہیں جن کا لقب الله پاک نے حضرت جبریل اور نبی کریم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی زبان سے صدیق رکھا۔(مستدرک حاکم،رقم:4406)

نبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے نماز کا امام بنایا: حضرت علی رضی الله عنہ نے فرمایا:بلا شبہ حضرت ابو بکر خلافت کے سب سے زیادہ حقدار ہیں،آپ حضور صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے ساتھی ہیں،آپ ثانی اثنین ہیں اور ہم آپ کے شرف کو اور آپ کے خیر ہونے کو جانتے ہیں،بیشک آپ کو حضور صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے اپنی ظاہری حیات طیبہ میں نماز کی امامت کا حکم دیا تھا۔(ایضا،رقم:4422)

الله پاک کی بارگاہ میں دعا ہے ہمیں ان کے فیوض و برکات سےدنیا و اخرت میں مالامال فرمائے۔