قرآن مجید کی روشنی میں:
(1)صداقت
صدیق اکبر کی جانب قرآن پاک کا اشارہ: قرآن حکیم کی سورۃ الزمر میں اللہ پاک نے حضرت سیدنا
صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان میں ارشادفرمایا:وَ الَّذِیْ جَآءَ بِالصِّدْقِ وَ صَدَّقَ بِهٖۤ اُولٰٓىٕكَ هُمُ
الْمُتَّقُوْنَ(۳۳)اور وہ جویہ سچ لے کر تشریف
لائے اور وہ جنہوں نے ان کی تصدیق کی یہی
ڈروالے ہیں ۔(پ 24،الزمر:33)
اس
آیت کی تشریح و توضیح میں حضرت سید ناعلی المرتضی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:والذي جاء بالحق محمد
وصدق به ابوبكر الصديق”وہ جوحق یعنی دین اسلام لے کر آئے
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور جنہوں نےان کی تصدیق کی وہ ابو بکر صدیق
ہیں‘‘۔
حضرت
علی المرتضی رضی اللہ عنہ برسرمنبرعلی الاعلان حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ
کے مقام صدیقیت کا تذکرہ فرماتے تھے۔ چنانچہ ابویحیی کہتے ہیں: لاَ أُحْصِى كَم
سَمِعْت عـليـا يـقـول عَلَى الْمِنْبَرِ : إنَّ اللَّهَ سَمَّى ابوبکر على لسان
نبيه صديقاً۔
”میں نے بار ہا حضرت علی رضی اللہ عنہ کومنبر پر یہ فرماتے سنا ہے کہ اللہ پاک نے
اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا نام صدیق
رکھا‘‘۔
یونہی
حکیم بن سعد روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو ایک بار قسم اٹھا
کریہ فرماتے ہوئے سنا:أَنْزَلَ اللَّهُ اسْمُ أَبِي بَكْرٍ مِنْ السَّمَاءِ
الصِّدِّيق’’اللہ
پاک نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ
کانام صدیق آسمان سے نازل فرمایا ہے۔
شان
صدیق اکبر رضی اللہ عنہ بزبان فتح خیبر رضی اللہ عنہ ازقلم حافظ محمدعطاءالرحمن رضوی صفحہ نمبر 9 مکتبہ
اعلی حضرت حدیث کی روشنی میں:
(1)عن الشعبي عن علی رضی
الله عنہ عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِيٍّ ، عَنِ النَّبِيِّ
صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ : " أَبُو بَكْرٍ،
وَعُمَرُ سَيِّدَا كُهُولِ أَهْلِ الْجَنَّةِ مِنَ الْأَوَّلِينَ وَالْآخِرِينَ،
مَا خَلَا النَّبِيِّينَ وَالْمُرْسَلِينَ، لَا تُخْبِرْهُمَا يَا عَلِيُّ اخرجه
في كشف الاستار عن زوائد البزار
امام شعبی مولی علی رضی اللہ عنہ سے راوی کہ
حضور نبی کریم علیہ افضل الصلوۃ والتسلیم نے ارشاد فرمایا''ابوبکروعمر انبیاء و
مرسلین کے اور تمام اگلے پچھلے جنتی بوڑھوں کے سردار ہیں ۔اے علی! آپ ان کو اس بات
سے باخبر نہ کیجئے گا۔ اس کو کشف الاستارعن زوائد البزار میں روایت کیا۔( کشف
الاستارعن زوائد البزار : 2492،
مناقب ابی بکر الصدیق رضی اللہ عنہ )
افضلیت
صدیق اکبر رضی اللہ عنہ مصنف محمد ہاشم ٹھٹوی سندھی رحمۃ اللہ علیہ صفحہ نمبر 198میں امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ حدیث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے
لکھتے ہیں: فرماتے ہیں ۔( شان صدیق اکبر بزبان فتح خیبر، ص11)
یہ دونوں ہیں سردار دو جہاں
اے مرتضی عتیق و عمر کو خبر نہ ہو
حضرت
علی شیر خدا نے خبر غیب دیتے ہوئے فرمایا :جو مجھے ابوبکر وعمر سے افضل کہے گا میں
ایسے شخص کو کوڑے لگا کر دردناک سزادوں گا۔ عنقریب آخر زمانہ میں ایسے لوگ ہوں گے
جو ہماری محبت کا دعوی کر یں گے۔(والتشيع فينا)
اور
ہمارے گروہ میں ہونا ظاہر کر یں گے دولوگ اللہ پاک
کے شریربندوں میں سے ہیں جو ابوبکر وعمر کو برا کہتے ہیں۔(شان صدیق اکبر بزبان فتح
خیبر عطاء الرحمن رضوی، ص: 30)