صدیق اکبر  کا تعارف: حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا نام عبداللہ بن عثمان ،آپ رضی اللہ عنہ کی کنیت ابوبکر اور آپ رضی اللہ عنہ کا لقب عتیق ہے۔

آپ رضی اللہ عنہ کے فضائل احادیث میں کثیر ہیں۔ وہ فضائل جو اسلام کے چوتھے خلیفہ حضرت سیدنا علی المرتضی شیر خدا کرّم اللہ وجہہ الکریم کی زبان سے جاری ہوئے ہیں ، ان فضائل میں سے کچھ درجہ ذیل ہیں:

حضرت سیدناموسی بن شداد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے امیر المؤ منین حضرت سیدناعلی المرتضی شیر خدا رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سناکہ:’’ ہم سب صحابہ میں حضرت سیدناابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سب سےافضل ہیں۔‘‘ (الریاض النضرۃ، 1/130)

2۔ حضرت سیدنا حکیم بن سعد رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ میں نے امیر المومنین حضرت سیدنا علی المرتضی شیر خدا کرم اللہ وجہہ الکریم کو ممبر پر یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ: اللہ پاک نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان پر حضرت سیدنا ابو بکر کانام صدیق رکھا ۔

(تاریخ مدینہ دمشق، 35/72)

3۔حضرت سیدنا ابو یحییٰ رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ حضرت سیدنا علی المرتضی شیر خدا کرم اللہ وجہہ الکریم نے قسم کھا کر ارشاد فرمایا:اللہ پاک نے سیدنا ابوبکر کا نام صدیق آسمان سے نازل فرمایا ہے۔( المستدرک علی الصحیحین 4/4،الحدیث:4461)

4۔ حضرت سیدنا علی المرتضی شیر خدا کرم اللہ وجہ الکریم سے روایت ہے دو جہاں کے تاجور سلطان بحر برصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ پاک ابوبکر پر رحم فرمائے کہ انہوں نے اپنی بیٹی کا نکاح مجھ سے کیا، اور دارالھجرت یعنی مدینہ تک پہنچایا اور اپنے مال سے بلال کو آزاد کروایا۔(سنن الترمذی، 5/398،الحدیث:3734)

5۔ حضرت سیدنا علی المرتضی شیر خدا کرم اللہ وجہہ الکریم فرماتے ہیں: اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے، میں نے جس کام میں بھی سبقت کا ارادہ کیا اس میں حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ مجھ سے سبقت لے گئے۔

(مجمع الزوائد 5/398،الحدیث:14332)

6۔ حضرت سیدناعلی المرتضی شیر خدا کرم اللہ وجہہ الکریم ارشاد فرماتے ہیں کہ قیامت میں آنے والے حکمرانوں اور والیوں پر اللہ پاک نے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق و حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہما کو حجت اور دلیل بنایا ہے۔ اللہ پاک کی قسم یہ دونوں سب پر سبقت لے گئے ہیں۔ اور ان دونوں نے بعد میں آنے والوں کو( اخلاص و تقوی کے اعتبار سے )مشکل میں ڈال دیا ۔ (کنزالعمال 7/13،الحدیث:3615)