محمد کی محبت دینِ حق کی
شرطِ اوّل ہے
اسی میں ہو اگر خا می تو سب کُچھ نامکمل ہے
محمد کی محبت ہے سند آزاد ہونے کی
خدا کے دامنِ توحید میں آباد ہونے کی
اللہ
پاک قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے:" بے شک نبی کی زندگی تمہارے لیے بہترین
نمونہ ہے۔"
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جس نے میری
سُنت سے محبت کی، وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔"
صحابہ کرام کی زندگی میں ہمیں ہر ہر قدم پر نبی
پاک صاحبِ لو لاک صلی اللہ علیہ وسلم
کی سُنت پر عمل کرنے کا حد درجہ جذبہ نظر آتا ہے، صحابہ کرام کو ایمان کی کسوٹی
فرمایا گیا، جن کا ایمان اُن جیسا ہو وہی ایمان والا ہے اور جو ان کے خلاف ہو وہ
کافر ہے۔
حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ جو یارِ غار و مزار ہیں، اُن کی
زندگی پوری طرح حضور صلی اللہ علیہ وسلم
کی سنتوں کے سانچے میں ڈھلی ہوئی ہے، آپ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ادا پر لبیک کہتے۔
حضرت
عثمان غنی رضی اللہ عنہ
ایک دفعہ ایک جگہ وُضو کر رہے تھے کہ اَچانک مُسکرانے لگے، آپ نے لوگوں سے اِرشاد
فرمایا: پتہ ہے میں کیوں مُسکرایا؟ تو پھر خود ہی جواب اِرشاد فرمایا: میں نے ایک
مرتبہ سرکارِ نا مدار صلی اللہ علیہ وسلم
کو اسی جگہ وُضو کرتے ہوئے مُسکراتے دیکھا تھا۔
وضو کرکے خنداں ہوئے شاہِ عثُماں
کہا کیوں تبسّم بھلا کر رہا ہوں
جواب ِ سُوالِ مُخالف دیا پھر
کسی کی اَدا کو اَدا کر رہا ہوں
ہم
سب کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم
کی سُنت کی پیروی کے لیے صحابہ کرام کی سیرت کی پیروی کرنی ہوگی، فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:"
میرے صحابہ ستاروں کی مانِند ہیں، جس کی بھی پیروی کروگے کامیاب ہو جاؤ گے۔"
ہمیں صحابہ و اہلِ بیت سے پیار ہے
ان شاءاللہ اپنا بیڑا
پار ہے