اللہ پاک کا بہت بڑا احسان ہے کہ اس نے ہمیں مسلمان بنایا اور ہر مسلمان اللہ پاک کا محبوب اور مقرب بندہ بننا چاہتا ہے۔ تو 2022ء  کا آغاز ہو گیا ہے۔ تو ہمیں اس نئے سال میں کیا کرنا چاہیے ،یہ ہمیں سوچنا چاہیے ،اس دور میں مسلمانوں کی جو حالت ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ آج کونسا درد رکھنے والا دل ہے جو مسلمانوں کی موجودہ پستی اور ان کی موجودہ ذلت و خواری اور ناداری پر نہ دکھتا ہو اور کون سی آنکھ ہے جو ان کی غربت، مفلسی، بےروزگاری پر آنسو نہ بہاتی ہو۔ حکومت ان سے چھنی، دولت سے محروم ہوئے، عزت و وقار ان کا ختم ہو چکا، زمانہ کی ہر مصیبت کا شکار مسلمان بن رہے ہیں۔ ان حالات کو دیکھ کرکلیجہ منہ کو آتا ہے۔ مگر دوستوں فقط رونے اور دل دکھانے سے کام نہیں چلتا، بلکہ ضروری ہے کہ اس کے علاج پر خود مسلمان قوم غور کرے۔ علاج کے لئے چند چیزیں سوچنا چاہئیں ۔ کہ ہم مسلمان ہیں تو کیا ہم مسلمان ہونے کا حق ادا کر رہے ہیں یا نہیں؟ اللہ پاک نے ہم پر نماز فرض کی ، روزے فرض کیے، مال ہونے کی صورت میں زکوۃ فرض کی اور صاحب استطاعت پر حج فرض کیا۔ تو کیا ہم یہ فرائض سر انجام دے رہے ہیں یا نہیں؟ اگر نہیں ادا کر رہے ہیں تو ہمیں سوچنا چاہیے کہ کیوں نہیں کر رہے؟

تو نیا سال شروع ہو چکا ہے ابھی سے نیت فرما لے کہ اس سال بلکہ پوری زندگی کبھی بھی اللہ پاک کی فرض کی ہوئی عبادت کو ترک نہیں کروں گا۔ ان شاءاللہ یہ سال اور آئندہ بھی جتنی زندگی ہے سب قرآن وحدیث کے مطابق اور پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کے مطابق گزار وں گا۔ ان سب کاموں میں استقامت پانے کے لئے اچھے دوست چاہیے ہوتے ہیں ۔تو دوستی کس سے کرنی چاہیے؟ دوستی اور مصاحبت ہمیشہ نیک صالح اور قرآن و سنت کے احکام پر عمل پیرا ہونے والوں کی ہی اختیار کرنی چاہیے۔ کیونکہ صحبت اثر رکھتی ہے اچھے اور برے دوست انسان اس حدیث پاک سے سمجھے۔ چنانچہ فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: اچھے برے ساتھی کی مثال مشک اٹھانے والے اور بھٹی دھونکنے (آگ بھڑکانے )والے کی طرح ہے۔ مشک اٹھانے والا یا تجھے ویسے ہی دے گا یا تو اس سے کچھ خرید لے گا یا اس سے اچھی خوشبو پائے گا اور بھٹی دھونکھنے والا تیرے کپڑے جلائے گا یا تو اس سے بدبو پائے گا۔( مسلم)

آج کل سب سے زیادہ سوشل میڈیاکی دوستیاں عام ہیں، ایک تعداد ہے جو سوشل میڈیا پر دوست بنتے پھر بغیر تصدیق و تحقیق کے گہری دوستی کا دم بھرتے اور ایک دوسرے سے ملنے چل نکلتے ہیں۔ ایسی کئی خبریں منظر عام پر آئی ہیں جن میں سوشل میڈیا کی دوستی کے دھوکے سامنے آئے ہیں تو دوست دیکھ کر بنانے ہیں۔ ہمیں ہمیشہ نیک دوست بننا چاہیے۔ تو نیک دوست کے حصول کے لئے دعوت اسلامی کا دینی ماحول آپ کے سامنے ہیں۔ تو آپ اس سے نئے سال کی خوشی میں یہ نیت بھی فرما لے کہ ان شاءاللہ تا دم آخر دعوت اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ رہوں گا، اجتماعات میں شرکت کرتا رہوں گا، مدنی مذاکرے دیکھتا رہوں گا۔ انشاءاللہ

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں اس سال میں قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے اور دعوت اسلامی کے ماحول میں استقامت عطا فرمائے۔

اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم