اللہ پاک نے اس دنیا کی زندگی کا ایک وقت مقرر کیا ہے جو کہ بہت مختصر ہے
جبکہ دنیاوی زندگی کے مقابلے میں اخروی حیات دائمی ہے لہٰذا عقل مند وہی ہے جو اس
مختصر زندگی میں اپنے وقت کی قدر کرتے ہوئے اپنی آخرت کو سنوارنے کی کوشش کرتا ہے ۔
ہر سال کے آغاز میں بہت سارے عزائم کیے جاتے ہیں ہمیں بھی
ایسے عزائم بنانے چاہیے جو کامیابی کے ضامن ہوں ۔
پچھلے گناہوں سے توبہ :سابقہ اغلاط پہ غور وفکر کرکے ان سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اگر وہ قابل
تلافی ہیں تو تلافی بھی کرنی چاہیے اسی طرح اپنے گناہوں سے بھی توبہ و استغفار
کرکے آئیندہ بچنے کی کوشش اور نیک اعمال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔
اپنا
جدول بنائیں:زندگی کو بامقصد بنانے کے لئے جدول ( time table ) بنانا بہت ضروری ہے تاکہ لغو
کاموں میں وقت ضائع نہ ہو ۔
امیر اہلسنت فرماتے ہیں : " کرنے والے کام کرو ورنہ نہ
کرنے والے کاموں میں پڑ جاؤ گے"
اپنے جدول میں اولاً اللہ کے رضا والے کام شامل کریں اور
ناراضگی والے کاموں سے بچنے کوشش کریں۔
سب سے پہلے فرائض ادا کریں جیسے نماز کی پابندی، زکوٰۃ فرض
ہے تو اسکی ادائیگی وغیرہ
اپنے
اخراجات کی ایک لسٹ بنائیں : اپنی آمدنی کے
مطابق اخراجات کرنے کی کوشش کریں ۔
اپنے
گھر والوں کے لئے وقت نکالیں: والدین کے خدمت
کریں ،انکی ضروریات کا خود خیال رکھیں اپنے بچوں کو وقت دیں انکی نگرانی کریں بری
صحبت سے بچائیں ۔
مطالعہ کریں :اپنی ضرورت کے مسائل سیکھنا فرض ہے جسیے عقائد نماز روزہ وغیرہ نکاح طلاق
تجارت کے مسائل جو جس شعبہ زندگی میں ہے اسکے مسائل بھی سیکھنا ضروری ہے لہذا اس
کے لئے مطالعہ فرمائیں علماء سے رہنمائی لیں ان مسائل پوچھیں ۔
سیوونگ کریں :اپنے آنے والے وقت کے لئے آمدنی میں سے کچھ نہ کچھ محفوظ کریں تاکہ مشکل وقت
میں کسی کے سامنے ہاتھ نہ پھیلانے پڑیں۔