فرمان مصطفیٰ:مجھ پر درود پاک کی کثرت کرو بے شک یہ تمہارے لیے طہارت ہے۔

جس طرح دنیا میں ہر شخص مثلا والدین، استاد اور پیر وغیرہ کے حقوق ہوتے ہیں اسی طرح امتِ مصطفیٰ ﷺ پر بھی نبی کے کچھ حقوق ہوتے ہیں جن کو ادا کرنا ہر امتی پر فرض و واجب ہے محبوب باری ﷺ پوری پوری راتیں جاگ کر عبادت میں مصروف رہتے اور اپنے امتیوں کے لیے مغفرت کی خاطر دربارِ باری تعالیٰ میں بے قراری کے ساتھ گریہ و زاری کرتے تھے، یہاں تک کہ جب آپ کا وصال ہوا تب بھی آپ کے لبوں پر امتی امتی کی صدائیں تھیں امت کو بھی آقا ﷺ کے حقوق ادا کرنے چاہئیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں:

حق کی تعریف: حق کا لغوی معنیٰ صحیح، درست، واجب، سچ، انصاف یا جائز مطالبہ کے ہیں ایک طرف حق سچائی کی طرف اشارہ کرتا ہے اور دوسری جانب اس چیز کی طرف جسے قانونا اور با ضابطہ طور پر ہم اپنا کہہ سکتے ہیں یا اس پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرسکتے ہیں۔

1۔اتباعِ سنتِ رسول: سرور کائنات ﷺ کی سیرت مبارکہ اور سنت قدیمہ کی پیروی ہر مسلمان پر واجب و لازم ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْؕ-وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(۳۱) (پ 3،اٰل عمران: 31)ترجمہ کنز الایمان: اے محبوب تم فرما دو کہ لوگو اگر تم اللہ کو دوست رکھتے ہو تو میرے فرمانبردار ہو جاؤ اللہ تمہیں دوست رکھے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور صحابیات طیبات آپ کی ہر سنت کی پیروی کو ضروری اور لازم جانتی تھیں ہمیں بھی رسول کی ہر سنت کریمہ کی پیروی کرنی چاہیے اور آپ کی سنتوں سے انحراف یا ترک گوارا نہیں کرنا چاہیے۔

2۔اطاعتِ رسول: اطاعتِ رسول کے بغیر اسلام کا تصور نہیں کیا جاسکتا اور اطاعت رسول کرنے والوں کے لیے بلند درجات ہیں۔ اطاعتِ رسول بھی ہر امتی پر رسول کریمﷺ کا حق ہے آپ کی اطاعت کرنا ہر امتی پر فرض عین ہے اس لیے ہم پر لازم ہے کہ آپ کی اطاعت کریں آپ کے حکم کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔

آیت مبارکہ: اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ (پ5،النساء:59)ترجمہ کنز الایمان:حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا۔

3۔درودشریف: جب بھی حضورﷺ کا ذکر آئے تو کمال خشوع و خضوع کے ساتھ سنے اور نام پاک سنتے ہی درود شریف پڑھے۔ خدا کی شانِ محبوبیت کا کیا کہنا کہ حقیر بندہ بھی خدا کے پیغمبر کی بارگاہ میں درود کا ہدیہ بھیجے تو اس کے بدلے میں خدا اس بندے پر رحمتیں نازل فرماتا ہے اللہ ہمیں زیادہ سے زیادہ درود پاک پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

4۔محبت رسول:دوسرے حقوق کی طرح یہ بھی رسولِ خدا کا حق ہے کہ وہ سارے جہان سے بڑھ کر آپ سے محبت کرے اور ساری دنیا کی محبوب چیزوں کو آپ کی محبت پر قربان کردے۔ رسول اللہ ﷺ کی محبت صرف کامل و اکمل ایمان کی علامت ہی نہیں بلکہ ہر امتی پر حق ہے کہ وہ سارے جہان سے بڑھ کر آپ سے محبت رکھے۔

محمد کی محبت دین حق کی شرط اول ہے اسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نامکمل ہے

5۔ مدحِ رسول:صاحبِ قرآن کے ہر امتی پر یہ بھی حق ہے کہ وہ آپ کی مدح و ثنا کا ہمیشہ اعلان اور چرچا کرتا ر ہے اور ان کے فضائل و کمالات کو علی الاعلان بیان کرے اللہ پاک نے قرآن پاک کو اپنے محبوب ﷺ کی مدح و ثنا کے مختلف رنگا رنگ پھولوں کا ایک حسین گلدستہ بناکر نازل فرمایا۔ (صحابیات و صالحات کے اعلیٰ اوصاف)