اللہ پاک نے مخلوق کی ہدایت اور رہنمائی کے لیے مختلف انبیائے کرام علیہم السّلام کو دنیا میں مبعوث فرمایا ۔ جن میں سے سب سے آخری نبی حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہیں ۔ ان ہی انبیائے کرام علیہم السّلام میں سے حضرت داؤد علیہ السّلام بھی اللہ پاک کے پیارے نبی ہیں ۔ جن کا ذکر بھی اللہ پاک نے قراٰنِ پاک میں مختلف مقامات پر فرمایا۔ چنانچہ اللہ پاک نے پارہ نمبر 6 سورةُ المائدہ آیت نمبر 78 میں فرمایا: ﴿لُعِنَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْۢ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ عَلٰى لِسَانِ دَاوٗدَ وَ عِیْسَى ابْنِ مَرْیَمَؕ-ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّ كَانُوْا یَعْتَدُوْنَ(۷۸)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: بنی اسرائیل میں سے کفر کرنے والوں پر داؤد اور عیسیٰ بن مریم کی زبان پرسے لعنت کی گئی۔ یہ لعنت اس وجہ سے تھی کہ انہوں نے نافرمانی کی اور وہ سرکشی کرتے رہتے تھے۔ (پ6،المآئدۃ:78)اس کی تفسیر میں آتا ہے کہ ایلہ کے رہنے والوں کو ہفتہ کے دن شکار منع تھا ۔ انہوں نے جب اس حکم کو نہ مانا اور شکار سے نہ رکے تو داؤد علیہ السّلام نے ان پر لعنت کی اور ان کے خلاف دعا کی اور ان سب کو بندر اور خنزیر کی شکل میں مسخ کر دیا گیا۔ اور ایک قول یہ ہے کہ حضرت داؤد اور حضرت عیسی نے نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی جلوہ افروزی کی بشارت دی اور حضور علیہ السّلام پر ایمان نہ لانے اور کفر کرنے والوں پر لعنت فرمائی۔ اسی طرح اللہ پاک نے پارہ 15 سورہ بنی اسرائیل آیت نمبر 55 میں ارشاد فرماتا ہے:﴿وَ لَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِیّٖنَ عَلٰى بَعْضٍ وَّ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ زَبُوْرًا(۵۵)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور بیشک ہم نے نبیوں میں ایک کو دوسرے پر فضیلت عطا فرمائی اور ہم نے داؤد کو زبور عطا فرمائی۔(پ15، بنٓی اسرآءیل:55) اس آیت میں الله پاک داؤد علیہ السّلام کو زبور عطا کیے جانے کا ذکر فرمایا ہے ۔

زبور یہ اللہ پاک کی کتاب ہے جو کہ حضرت داؤد علیہ اسلام پر نازل ہوئی۔ اس میں ایک سو پچاس سورتیں ہیں۔ اسی طرح الله پاک نے پارہ 22 سورہ سبا آیت نمبر 10 میں ارشاد فرمایا: ﴿ وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ مِنَّا فَضْلًاؕ-یٰجِبَالُ اَوِّبِیْ مَعَهٗ وَ الطَّیْرَۚ-وَ اَلَنَّا لَهُ الْحَدِیْدَۙ(۱۰) ﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور بیشک ہم نے داؤد کو اپنی طرف سے بڑا فضل دیا۔ اے پہاڑو اور پرندو! اس کے ساتھ (اللہ کی طرف) رجوع کرو اور ہم نے اس کے لیے لوہا نرم کردیا۔(پ22،سبا:10)

اس آیت میں حضرت داؤد علیہ السّلام کے تین فضائل بیان فرمائے ۔ (1)حضرت داؤد علیہ السّلام کو اپنی طرف سے بڑا فضل دیا۔(2) پہاڑوں اور پرندوں کو حضرت داؤد کے تسبیح کا حکم دیا ۔(3) اور اللہ پاک نے حضرت داؤد علیہ السّلام کے لیے لوہا نرم کرنے کا ذکر فرمایا۔