قرآن پاک اللہ پاک کی آخری برحق کتاب ہے، جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر اُتاری گئی اور انسان کی ہدایت کا سر چشمہ بھی ہے، اِس مقدّس کتاب کو پڑھنا جہاں فضیلت کا باعث ہے، وہاں پڑھانا بھی باعثِ برکت اور وجہ سعادت ہے، حضرت عثمان ابن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اِنَّ اَفْضَلَکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ۔

" تم میں سے بہتر شخص وہ ہے، جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔"

جو شخص کسی کو قرآن سکھاتا ہے تو اُس پر اللہ کی رحمت ضرور ہوتی ہے اور فرشتے قرآن پڑھانے والے کو گھیر لیتے ہیں اور اللہ پاک اپنے پاس رہنے والوں سے اُس کا ذکرفرماتا ہے، قرآن مجید کی تعلیم دینے والا شخص خوش بخت ہوتا ہے اور اللہ تعالی کا خاص محبوب بندہ ہوتا ہے۔

سعد بن عبید نے بیان کیا کہ ابوعبدالرحمٰن سلمی رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت سے حجاج بن یوسف کے عراق کے گورنر ہونے تک تعلیم دی، وہ کہا کرتے تھے کہ "یہی حدیث ہے جس نے مُجھے اِس جگہ قرآن مجید پڑھانے کے لیے بٹھا رکھا ہے۔"(صحیح البخاری، کتاب فضائل القرآن، حدیث نمبر 5027) قرآن مجید پڑھانا یعنی اِس کی تعلیم دینا تمام اچھے کاموں میں افضل ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی خاص رحمت سے نوازے۔(اٰمین)