1۔ قراٰنِ مجید، فُرقانِ حمید اللہ َ ربُّ الانام عَزَّوَجَلَّ کامبارَک کلام ہے ، اِس کا پڑھنا ، پڑھانااور سننا سنانا سب ثواب کا کام
ہے۔ قراٰنِ پاک کا ایک حَرف پڑھنے پر 10نیکیوں
کا ثواب ملتا ہے ، چُنانچِہ خاتَمُ الْمُرْسَلین، شفیعُ الْمُذْنِبیْن، رَحمَۃٌ
لِّلْعٰلمین صلی اﷲ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلم کا فرمانِ دِلنشین ہے: ’’جو شخص کتابُ اﷲ کا ایک حَرف
پڑھے گا، اُس کو ایک نیکی ملے گی جو دس
کے برابر ہوگی۔ میں یہ نہیں کہتا
الٓمّٓ ایک حَرف ہے، بلکہ اَلِف ایک حَرف ، لام ایک حَرف اور میم ایک حَرف ہے۔
2) حضرتِ سیِّدُنااَنَس
رضی اللہ تعالٰی
عنہ
سے رِوایت ہے کہ رسولِ اکرم، رحمتِ
عالَم ، نُورِ مُجَسَّم ، شاہِ بنی آدم ، رسولِ مُحتَشَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ معظَّم ہے: جس شخص نے قراٰنِ پاک سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قراٰنِ پاک میں ہے اس پر عمل کیا
، قراٰن شریف اس کی شفاعت کریگااور
جنّت میں لے جائے گا۔ (تاریخ دمشق لابن
عساکِر ج۴۱ ص۳،اَلْمُعْجَمُ الْکبِیْرلِلطَّبَرانِیّ ج۱۰ص۱۹۸حدیث ۱۰۴۵۰)
3)ایک حدیث
شریف میں ہے: جس شخص نے کتابُ اللہ کی
ایک آیت یا علم کا ایک باب سکھایا اللہ عَزَّوَجَلَّ تا قِیا مت اس کا اجر
بڑھا تا رہیگا۔ (تاریخ دمشق لابن
عساکِر ج۵۹ ص۲۹۰)
4) اللہ عَزَّوَجَلَّ زمین والوں پر عذاب کرنے کا ارادہ فرماتا ہے لیکن جب بچّوں کو قراٰنِ پاک
پڑھتے سنتا ہے تو عذاب کوروک لیتا ہے۔ ( سُنَنِ دارمی، ج۲ ،
ص۵۳۰ ، حدیث: ۳۳۴۵ ، دار الکتاب العربی بیروت)