نبی اَکرم،  نُورِ مجسم، رَسولِ اکرم، شہنشاہِ بنی آدمصلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:" تم میں بہترین شخص وہ ہے، جس نے قرآن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا۔"(صحیح بخاری،جلد 3، ص 410، حدیث 5027)

حضرت سیّدنا ابو عبدالرحمن سُلَمی رضی اللہُ عنہ مسجد میں قرآنِ پاک پڑھایا کرتے تھے اور فرماتے: " اِسی حدیثِ مبارک نے مُجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔"(فیض القدیر، ج 3، ص618، تحت الحديث 3983)

اللہ مجھے حافظِ قرآن بنا دے

قرآن کے اَحکام پہ بھی مجھ کو چلا دے

ذُوالنورین، جامعُ القرآن، حضرت سیّدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تاجدارِ مدینہ منورہ، سلطانِ مکہ مکرمہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِرشاد فرمایا:"جس نے قرآن کی ایک آیت سکھائی، اس کے لئے سیکھنے والے سے دُگنا ثواب ہے۔"

ایک اور حدیث میں حضرت سیّدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خاتمُ النبیین صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:"جس نے قرآنِ کی ایک آیت سکھائی، جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی، اُس کے لئے ثواب جاری رہے گا۔"(جمع الجوامع، ج 7، ص282، حديث 22455)

تلاوت کا جذبہ عطا کر الہی

معاف فرما میری خطا ہر الہی

افسوس! اِسلامی معلومات کی کمی کی وجہ سے آج مسلمانوں کی بہت بڑی تعداد قرآن پاک پڑھنے، پڑھانے وغیرہ کے شرعی احکام سے نابَلد ہے۔