زندگی
کھانے پینے، زندہ رہنے اور مر جانے کا نام
نہیں، بلکہ اس دنیا میں اللہ عزوجل نے انسان کو اپنی عبادت کے لئے پیدا
فرمایا ہے اور اپنا نائب بنا کر بھیجا اور
مسلمان ہونے کی وجہ سے ہمیں یہ فرض سپُرد کیا گیا ہے کہ ہم لوگوں کو نیکی کی طرف
بلائیں اور برائیوں سے روکیں، اِرشادِ باری تعالی ہے:
"اور اس سے زیادہ کس کی بات اچھی جو اللہ کی طرف بلائے اور نیکی کرے اور کہے میں مسلمان ہوں۔"(پارہ
24، حٰم سجدہ، 33)
اسی
طرح حدیث مبارکہ میں ہے کہ"تم میں سے بہتر وہ ہے جس نے قرآن سیکھا اور
سکھایا۔"
"
لوگوں میں اچھا وہ ہے، جو لوگوں کو نفع دیتا
ہے۔"
ان
حدیث مبارکہ سے قرآن مجید کی فضیلت اور اس کے پڑھانے والے کی عظمت واضح ہو جاتی ہے ، جس طرح قرآن کریم تمام
کلاموں سے بہتر ہے، اسی طرح وہ انسان بھی
تمام انسانوں سے بہتر ہے، جو خود اس کا
علم حاصل کرے اور اسے دوسروں کو سکھائے، اسی سلسلے میں امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کی تحریک
ہے، آؤ تحریک چلائیں، قرآن سیکھیں اور سکھائیں۔