قرآن
مجید اللہ تعالیٰ کی آ خری
و آسمانی مقدس کتاب ہے، جو روح الا مین کے
ذریعہ خاتم النبین، حضرت محمد صلى الله عليه وسلم پر 23 سال کے عرصے میں تھوڑا
تھوڑا کر کے نازل ہوتا رہا، قرآن پاک اللہ تعالیٰ کا کلام ہےاور قیامت تک جن وانس کے لئے ذریعہ ہدایت ہے، تمام آسمانی کتابوں میں قرآن مجید وہ واحد کتاب ہے، جو اپنی اصل حالت میں حرف بہ حرف
موجود ہے، صدیاں گزر چکی ہیں لیکن آج تک زیر
زبر کا کبھی اضافہ یا کمی نہیں ہوئی، کیونکہ اس کی حفاظت کا ذمّہ اللہ تعالیٰ نے لیا ہے،
ترجمہ:"ہم
نے ہی قرآن مجید نازل کیا اور ہم ہی اس کے
محافظ ہیں۔"
قرآن
مجید رمضان میں اُتارا گیا اور حج کے دوران مکمل ہوا، قرآن مجید کے55 نام ایسے ہیں جو قرآن مجید میں ہی بیان ہوئے
ہیں، قرآن مجید میں 114 سورتیں، 6236 آیات، 540 رکوع اور 30 پارے ہیں۔
ترجمہ:"اور
آپ صلى الله عليه وسلم
پر ہم نے اُتاری کتاب سچی، تصدیق کرنے والی
سابقہ کتابوں کی، ان کے مضامین پر نگران۔"(المائدہ، 48/5)
اسلوب
اور معنی ہر پہلو سے قرآن مجید کے اتنے فضائل ہیں کہ ان کو شمار کرنا بنی نوع انسان کے بس کی بات نہیں ہے، قرآن مجید
پڑھنا، پڑھانا ثواب اور جنت میں جانے کا ذریعہ ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:ترجمہ:"
مجھے معلم بنا کر بھیحا گیا ہے۔"
اللہ تعالیٰ نے آپ صلى الله عليه وسلم کو تمام انسانوں کی ہدایت
کے لیے معلم بنا کر بھیجا، اس سے معلم کی
اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔
بے حساب ثواب:
حضرت
سیدنا انس رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے کہ آپ صلى الله عليه وسلم
نے ارشاد فرمایا:" جس نے قرآن مجید(قرآن عظیم) کی ایک آیت سکھائی، جب تک
اس کی تلاوت ہوتی رہے گی، اس کے لئے ثواب
جاری رہے گا۔"
سب سے افضل کلام:
قرآن
مجید سب سے افضل کلام ہے، رسول اکرم صلى الله
عليه وسلم کا ارشادہے:"اور اللہ تعالیٰ کے کلام کی فضیلت باقی سب کلام پر
اس طرح ہے، جیسے اللہ تعالیٰ کی فضیلت اپنی مخلوق پر ۔"
قرآن
مجید افضل کلام ہے، اس کا پڑھنا، پڑھانا اجرِ عظیم ہے، فرمانِ مصطفی صلى الله عليه وسلم:
قرآن مجید کی تلاوت کیا کرو، کیوں کہ قیامت
کے روز یہ تلاوت کرنے والوں کی سفارش کریگا، جو شخص روانی سے قران مجید پڑھتا ہے، اسے معزز اور نیک فرشتوں کی معیت حاصل ہوتی ہے اور جو شخص اٹک اٹک کر
قرآن پڑھتا ہے اور اسے پرھنے میں مشقت اٹھانی پڑتی ہے، (لکنت کی وجہ سے) اسے دگنا
اجر ملتا ہے۔"
جو شخص قرآن مجید کا ایک حرف پڑھتا ہے، اسے ایک نیکی ملتی ہے جو دس نیکیوں کے برابر ہوتی
ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ الم ایک حرف ہے، بلکہ الف
ایک حرف ہے، لام ایک حرف ہے اور میم ایک حرف ہے یعنی الم پڑھنے سے تیس نیکیاں ملتی ہیں،(کہ یہ تین حروف
کا مجموعہ ہے)
حضرت
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے کہ آپ صلى الله عليه وسلم
نے ارشاد فرمایا:"میں تمھارے درمیان دو ایسی چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں کہ اگر
ان پر عمل کرو گے تو کبھی گمراہ نہیں ہو
گے، ایک اللہ تعالیٰ کی کتاب قرآن مجید اور دوسری میری
سنت۔"
اس
حدیث مبارکہ میں قرآن مجید پڑھنے اور اس کی پیروی کرنے کی تاکید کی گئی ہے، قرآن
مجید کی تعلیم دینا سنت مصطفی صلى الله
عليه وسلم ہے ، قرآن مجید کا
پڑھنا پڑھانا شفاعت کا ذریعہ ہے۔(تلاوت کی فضیلت، اسلامیات بورڈ بُک x)