قرآن وحدیث میں اسمائے مصطفے بکھرے موتی ہیں جو مختلف مقامات پر الگ الگ موجود ہیں۔علمائے کرام نے انہیں مختلف جگہوں سے اکٹھا کر کے لکھ دیا ہے۔ بعض علما نے اسمائے مصطفی کی تعداد بہت زیادہ بتائی ہے۔جس طرح اللہ پاک کے ان گنت اسمائے حسنی منقول ہیں لیکن ذاتی نام صرف اللہ ہے اسی طرح حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے صفاتی نام تو بے شمار ہیں لیکن ذاتی نام صرف دو ہیں۔محمد اور احمد حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا: زمین پر میرا نام محمد اور آسمان پر احمد ہے۔ آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اسما کے حوالے سے علما کے متعدد اقوال ہیں۔قرآنِ کریم میں حضرت محمد صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکااسمِ مبارک چار جگہ محمد اور ایک جگہ احمد آیا ہے۔ محمد(اٰل عمران: 144-الاحزاب:40میں)،محمد (آیت نمبر2 میں-الفتح، آیت نمبر29 میں)۔محمد نام حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمکے دادا عبدالمطلب نے رکھا تھا ۔ اس کا معنی ہے وہ شخصیت جس کی تمام مخلوق میں سب سے زیادہ تعریف کی جائے ۔احمد( الصف:6) سابقہ کتابوں میں بھی اس کا تذکرہ موجود ہے ۔ خود قرآنِ پاک میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زبانی یہ نقل ہوا ہے کہ میں تمھیں بشارت دیتا ہوں اپنے بعد آنے والے رسول کی جس کا نام احمد ہے ۔( الصف: 6)اللہ پاک نے آسمانوں پر بھی نبی پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو احمد کے نام سے پکارا۔ احمد کا مطلب اللہ پاک کی سب سے زیادہ حمد بیان کرنے والا اور اس میں ذرہ بھر مبالغہ نہیں ۔آپ سے زیادہ اللہ پاک کی حمد نہ کسی نے کی ہے نہ کوئی کر سکتاہے۔اس کے علاوہ مکمل قرآنِ پاک میں اللہ پاک نے نبی پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو مختلف القاب سے مخاطب کیا ہے ۔خاتم النبیین(الاحزاب :40 )آپ پر انبیا کا سلسلہ مکمل ہوگیا ہے ۔ آپ پر نبوت ختم ہو چکی ہے۔ اب آپ کے بعد نہ کوئی نبی ہے نہ رسول ۔ آپ خاتم النبیین ہیں ۔ قرآنِ کریم کی سورۂ الاحزاب آیت نمبر 40 میں اس کا ذکر ہے۔اپنے خاتم النبیین ہونے کا تذکرہ خود نبی پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا ہے ۔ ایک حدیث ملاحظہ کیجیے : رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا : رسالت اور نبوت کا سلسلہ ختم ہو گیا ۔ میرے بعد اب نہ کوئی رسول ہے اور نہ نبی۔ ( ترمذی ، کتاب الرؤیا، باب ذہاب النبوۃ ۔ مسند احمد ، مرویات ، انس بن مالک)

رسول اللہ( الاعراف:158) ۔ النبی( الاحزاب:56) ۔رحمۃ للعلمین(الانبیاء:107)رب العلمین نے اپنے محبوب کو دونوں جہانوں کے لیے رحمت بنایا اور خود کلام پاک میں اس بات کو بیان بھی فرمایا اور ہم نے آپ کو تمام جہانوں کیلئے رحمت بنا کر بھیجا۔المزمل( المزمل آیت :1) المدثر( المدثر آیت :1) یٰسٓ(یس:1)مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًا (الاحزاب: 45) سراجاً منیراً(الاحزاب : 46)