قرآن پاک ایک
فضیلت اور عظمت والی کتاب ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی کتاب جو اللہ تعالی
کے محبوب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اتری۔ اس
کتاب کی عظمت کا یہ تقاضا ہے کہ یہ ایک مقدس کتاب ہے۔
قرآن پاک کی
ابتدا سورۃ الفاتحہ لفظ الحمد اللہ سے ہوتی ہے جس کا مطلب تعریف کی گئ۔
یہ مبارک
کتاب مبارک مہینے مبارک رات 27 رمضان المبارک کو نازل ہوا۔
جس رات کے
دامن میں قرآن پاک نازل ہو وہ رات تو افضل ہو۔ وہ رات ہزار مہینوں سے اشرف ہو۔ تو
قرآن پاک تو افضل ہی ہو گا۔
جو قرآن کو
اپنی روح میں بسا لیں جو اپنے اعمال کو قرآن پاک کی تعلیمات کے تابع کر لے اپنے
دنوں کو قرآن کے اجالوں میں گزارے جو راتوں کو قرآن پاک کی تلاوت میں بسر کریں دن
کی تنہائی اور رات کے اجالوں میں پڑھے وہ کتنا اشرف ہو گا۔
امام فخر الدین
رازی فرماتے ہیں تمام آسمانی کتابیں صحیفوں کا خلاصہ اور نچوڑ قرآن کریم ہے یہی
وجہ ہے قرآن پاک پر ایمان لانا تمام آسمانی کتابوں پر ایمان لانے کے برابر ہے۔ اور
قرآن کا انکار تمام الہامی کتابوں کا انکار ہے۔
بے شک اللہ تعالیٰ
کی طرف سے تمہارے پاس ایک لوح اور روشن کتاب آ چکی ہے جس سے اللہتعالی اپنی
رضا پر چلنے والوں کو سلامتی کے راستے دیکھاتا ہے۔اور اپنے حکم سے اندھیروں سے
نکال کر روشنی کی طرف لے جاتا ہے اور ان کو سیدھی راہ پر چلاتا ہے۔
مسلمان ممالک
میں بچوں کو قرآن پاک کی تعلیمات لازمی دی جاتی ہیں۔ قرآن پاک کی عظمت کا تقاضا یہ
ہے کہ بچوں کو اگر دنیاوی کتابیں نہ یاد بھی ہو تو اسے قرآن پاک پڑھنا آ جاتا ہے۔
قرآن پاک ایک نور ہے اور دلوں کو نور پہنچاتا ہے،اطمینان قلب پیدا کرتا ہے۔
قرآن پاک
پڑھا کرو یہ اپنے پڑھنے والوں کا سفارشی بن کر آئے گا۔ قیامت کے دن جب انسان ایک ایک
نیکی کو ترستا ہو گا۔ قرآن رب کو راضی کروائے گا۔
رسول صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن قرآن اپنے پڑھنے والوں کے لیے سفارشی
بن کر آئے گا۔ قرآن کہے گا اے اللہ میرے پڑھنے والے سے راضی ہو جا چنانچہ
اللہتعالی
اس سے راضی ہو جائے گے ۔ پھر کہا جائے گا قرآن پڑھتا جا اور جنت کے درجے چڑھتا جا
اور اس کی ہر آیت کے بدلے میں اس کی ایک نیکی بڑھے گی۔
یہ کتاب ہر عیب سے پاک ہے ۔ اس میں کسی قسم کا
بھی شک نہیں ۔ ہر شخص کو چاہیے کہ وہ قرآن پاک کو ترجمہ و تفسیر کے ساتھ
پڑھے اور عمل کرے ۔ اپنی زندگی کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کو بھی دین پر لائے
اور اس پر زندگی گزارے۔