قرآن پڑھانے  کے فضائل

Mon, 5 Apr , 2021
3 years ago

قرآن پاک اللہ تعالیٰ نے لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنیا پر لیلۃالقدر کی ستائیسویں شب کو نازل فرمایا پھر آہستہ آہستہ کرکے  تقریبا 23 برس میں حضرت محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پر نازل ہوا، قران پاک کے باقی نام فرقان، برہان، مصحف، الکتاب بھی ہیں۔

آیت مبارکہ:اِنَّاۤ اَنْزَلْنٰهُ فِیْ لَیْلَةِ الْقَدْرِترجمۂ کنزالایمان:بے شک ہم نے اسے شب قدر میں اتارا۔ (پ30،القدر:1)

یعنی بے شک ہم نے اس قرآن مجید کو لوح محفوظ سے آسمان دنیا کی طرف یکبارگی شب قدر میں نازل کیا۔ (صراط الجنان)

حدیث مبارکہ کی روشنی میں :خیر کم من تعلم القرآن و علمہ ترجمہ : تم میں افضل وہ ہے جو قرآن سیکھنے اور سیکھائے۔

سورة یسین کی فضیلت :آقا علیہ السلام نے فرمایا، قرآن پاک کی ایک سورت تیس آیتوں والی ہے اس نے میری امت کے لیے ایک شخص کی سفارش کی اللہ نے اس کی مغفرت فرمادی یہ سورة تبارک ہے۔(ابوداؤد، نسائی شریف)

سورة التکاثر کی فضیلت :

پیارے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، تم میں سے کوئی اس کی طاقت نہیں رکھتا کہ وہ روزانہ ایک ہزار آیتوں کی تلاوت کرے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کی، اس کی طاقت کون رکھتا ہے، ارشاد فرمایا، کیا تم میں سے کوئی (الھکم التکاثر) پڑھنے کی طاقت نہیں رکھتا۔( مستدرک کتاب فضائل قرآن)یعنی، یہ سورت پڑھنے کا ثواب ایک ہزار آیتیں پڑھنے کے برابر ہے۔

قربِ الہی کے حصول کا افضل ترین ذریعہ :

حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا، میں اللہ پاک کو خواب میں دیکھنا تو عرض کی، سب سے افضل وہ کون سی چیز ہے جس کے ذریعے مقرب بندے تیری بارگاہ میں قربِ حاصل کرسکتے ہیں، ارشاد فرمایا، اے احمد ! میرے کلام (قرآن کریم) کے ذریعے۔ عرض کی، یارب سمجھ کر ( تلاوت کرنے سے) یا بغیر سمجھے (تلاوت کرنے سے)؟ ارشاد فرمایا: ( دونوں طرح خواہ وہ) سمجھ کر ( تلاوت کرے) یا بغیر سمجھے ، (تلاو ت کرے)۔ (بحوالہ صراط الجنان)

معجزہ :

چاروں آسمانی کتابوں میں اللہ پاک نے قران کریم کو خاص شرف عطا فرمایا ہے کہ امت محمدیہ (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم) کا ہر چھوٹا بڑا ہر ایک اپنے دلوں میں محفوظ کرسکتا ہے جب کہ باقی کتابیں صرف انبیا ئےکرام علیہم السلام کو ہی حفظ ہوتی تھی۔

بنیادی معلومات :

اللہ پاک نے قران کریم میں اپنے پیارے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو مختلف ناموں سے پکارا ، کبھی اے محبوب فرمایا، تو کبھی یارسول اللہ کہہ کرمخاطب فرمایا ، جب کہ نام محمد قرآن پاک میں چار مرتبہ اور احمد ایک مر تبہ آیا، قران مجید میں ۲۷ ستائیس انبیا کرام کے نام آئے اور (۷) چھ انبیا کرام کے نام پراللہ پاک نے سورتیں نازل فرمائیں ان میں سے سورہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سورہ ابراہیم، سورہ یوسف ، سورہ یونس، سورہ نوح اور سورہ ہود ہیں، (۴) مساجد کا ذکر قرآن پاک میں آیا، مسجد الحرام، مسجد النبوی ، مسجد الاقصی مسجد القرار۔

بعض جانوروں کے نام پر اللہ پاک نے قران کریم میں سورة نازل فرمائیں ان میں سورة البقرہ ، سورة الفیل ، سورة النمل اور سورة النحل واقع ہیں، وہ صحابہ کرام جنہوں نے قرآن کریم حفظ کیا ان میں حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ، حضر تِ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ، حضرت ابو دردا رضی اللہ عنہ ،قران پاک میں ایک سورة عورت کے نام پر بھی نازل ہوئی اور وہ سورة مریم ہے اور کثرت سے عورتوں کے احکام سورة نور میں بیان فرمائے گئے۔

حدیث مبارکہ ہے: اپنی عورتوں کو سورہ نور کی تعلیم دو،ایک سورت دن کے نام پر سورة الجمعہ ہے۔ بعض سورتیں قرآن پاک میں میں وقت کے نام پر نازل ہوئیں، سورة الفجر ، سورة العصر سورة الضحیٰ اور سورة الیل شامل ہیں۔

ہے کلام الہی میں شمس وضحے تیرے چہرے نورا فزا کی قسم

قسم شب تار میں راز یہ تھا کہ حبیب کی زلف دوتاکی قسم

(وسائل بخشش)

اللہ پاک نے قران کریم کو اتنا جامع بنایا ہے کہ یہ ہر طبقہ زندگی کے لیے كافی ہے، ہر شخص کی ضرورت کا کفیل ہے قیامت تک آنے والوں کے لیے ہدایت اور نور ہے۔ جس رات میں قرآ ن نازل ہوا وہ لیلۃالقدر کہلائی اس کی فضیلت پر قران کریم میں سورة نازل فرمائی، یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے، اس رات میں فرشتے اور جبرئیل علیہ السلام اللہ کے حکم سے اترتے ہیں اور یہ رات صبح طلوع ہونے تک سلامتی ہے، ذرا سوچیں جب یہ رات قرآن مجید کے نزول کی وجہ سے اتنی برکتوں اور فضیلتوں والی ہوگی تو جو شخص اپنی روح میں اس برکت والے پاک کلام کو اتارے گا تووہ فضیلتوں عظمتوں والا کیوں نہ ہوگا، الغرض یہ کہ قرآن پڑھنے کو اپنا معمول بنالیجئے اور دین و دنیا میں اس کی بے شمار فیوض و برکات سے فائدہ حاصل کریں۔