1۔حدیث کا مفہوم:

نورِ مجسم، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ مُعظم ہے :خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرآنَ وَعَلَّمَہٗ۔ "یعنی تم میں سے بہترین شخص وہ ہے، جس نے قرآن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا۔"

(صحیح البخاری، ج3، ص410)

حضرت سیّدنا ابو عبدالرحمٰن سلمی رضی اللہ عنہ مسجد میں قرآنِ پاک پڑھایا کرتے تھے اور فرماتے "اِسی حدیث نے مجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔"( فیض القدیر، ج3، ص 618)

2۔حدیث کامفہوم:

پیارے آقا نورِ مجسم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ مُعظم ہے:" جس شخص نے قرآن پاک سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے، اِسی پر عمل کیا، تو قرآن پاک اِس کی شفاعت کرے گا اور اسے جنت میں لے جائے گا ۔

3۔حدیث کا مفہوم:

روایت ہے، حضرتِ انس رضی اللہ عنہ سے کہ" جس شخص نے قرآن مجید کی ایک آیت یادین کی کوئی سُنت سکھائی، قیامت کے دن اللہ عزوجل اس کے لئے ایسا ثواب تیار فرمائے گا کہ اس سے بہتر ثواب کسی کے لئے بھی نہیں ہوگا۔"( جمع الجوامع للسیوطی، ج7، ص381، حدیث22454)

4۔حدیث کا مفہوم:

حدیث میں ہے:" جس شخص نے کتاب اللہ کی ایک آیت یا علم کا ایک باب سکھایا، اللہ عزوجل تاقیامت اس کا اجر بڑھاتا رہے گا۔"( تاریخِ دمشق، ا بن عساکر، ج59 ، ص390)

عطا ہو شوق مولا مدرسہ میں آنے جانے کا

خدایا! ذوق دے قرآن پڑھنے کا پڑھانے کا