ہم مسلمانوں کے بنیادی عقائد میں سے ایک بنیادی عقیدہ جو کہ ضروریات دین میں سے ہے وہ  یہ کہ ایک دن قیامت آنے والی ہے کہ جس دن انس و جن سب کچھ فنا ہونے والے ہیں صرف اللہ تعالیٰ کے لئے ہمیشگی و بقا ہے۔ جس کے بارے میں اللہ تبارک و تعالیٰ قرآن پاک میں کچھ اس طرح ارشاد فرماتا ہے

اِنَّ السَّاعَةَ اٰتِیَةٌ اَكَادُ اُخْفِیْهَا لِتُجْزٰى كُلُّ نَفْسٍۭ بِمَا تَسْعٰى(۱۵)

ترجمہ کنزالایمان۔بے شک قیامت آنے والی ہے قریب تھا کہ میں اسے سب سے چھپاؤ کہ ہر جان اپنی کوشش کا بدلہ پائے۔(پ 16،طٰہٰ 15)

قیامت کے دن کے آنے سے پہلے چند نشانیاں بھی ظاہر ہونگی جن کی نشاندہی ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی فرما دی ہے۔اور ابھی موجودہ وقت میں ان میں سے کئی علامات کا ظہور بھی ہو چکا ہے۔جن میں سے چند کا ہم یہاں ذکر کرتے ہیں۔ درج ذیل نشانیاں پڑھنے سے پہلے یہ نیت فرما لیجئے کہ اگر ان میں سے کوئی بری خصلت ہمارے اندر پائی جائے تو ہم اسے دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ ان شاء اللہ

1۔جہل کی کثرت ہوگی (بخاری الحدیث 5231)

واقعی ایسا ہی ہے کہ ہمارے زمانے میں لوگ علم دین سے دور ہوتے نظر آرہے ہیں اور جہالت کا بازار اتنا گرم ہے کہ جاہل ہی دین کے مسائل بیان کرتے نظر آ رہے ہیں۔

2۔زنا کی زیادتی ہوگی: (بخاری الحدیث 5231)

موجودہ دور میں زنا اس قدر عام ہے کہ بظاہر سیدھا دکھنے والا شخص بھی ان میں ملوث ہوتا‌ دِکھ رہا ہے بلکہ یہاں تک کہ کئی ملکوں میں میں سرکاری طور پر اس حرام کام کی اجازت دی جا چکی ہے۔

3۔وقت میں برکت نہ ہوگی ( ترمذی حدیث 2339)

اس کا تجربہ تو ہر خاص و عام کو ہےکہ وقت یوں تیزی سے گزر رہا ہے کہ سال مثل مہینے کے اور مہینہ مثل ہفتہ کے اور ہفتہ مثلے دن کے گزرتے نظر آ رہے ہیں۔

4۔ ماں باپ کی نافرمانی کی جائے گی: (ترمذی 2218)

یہ ہمارے معاشرے میں پکے دینداروں کے گھروں کے علاوہ شاید ہی کوئی ایسا گھر ہو جس میں ماں باپ کی نافرمانی نہ کی جا رہی ہو ۔

5۔گانے باجے کی کثرت ہوگی (ترمذی حدیث 2218)

یہ علامت موجودہ دور میں اس کثرت سے پائی جا رہی ہے کہ بظاہر شریف دین دار نظر آنے والے بھی کسی نہ کسی ذرائع سے سے میوزک کی دُھن میں ملوث نظر آتے ہیں۔

یہ چند وہ علامتیں تھیں جو ہمارے موجودہ دور میں بکثرت پائی جا رہی ہیں ان کے علاوہ اور بھی کثیر قیامت کی نشانیاں کتب احادیث میں‌ مذکور ہیں۔

(مزید نشانیوں کی معلومات کے لئے بہار شریعت حصہ 1 کا مطالعہ فرمائیے)

اللہ تبارک و تعالی ہمیں قیامت کے فتنوں اور اسکی سختیوں سے محفوظ فرمائے اور قیامت کے دن کی تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یارب العالمین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم۔