موجودہ دور میں پائی جانے
والی 5قیامت کی نشانیاں از بنتِ علی محمد،لاہور
اللہ پاک نے دنیا اور اس کے علاوہ جو کچھ پیدا کیا، سب کی ایک عمر مقرر کی ہے، جب وہ
عمر پوری ہو جاتی ہے تو وہ شے ہلاک و فنا ہوجاتی ہے، جیسے دریا جب تک اس کی عمر ہوتی ہے جاری رہتا
ہے، جب عمر ختم ہو جاتی ہے تو خشک ہو جاتا
ہے، اسی طرح اللہ پاک نے ساری کائنات کی بھی ایک
عمر مقرر فرمائی ہے، جب اس کی عمر پوری ہو
جائے تو ایک دن ایسا آئے گا کہ ساری زمین ، آسمان، چاند، ستارے، دریا، سمندر، پہاڑ، پودے، ہوا، سورج سب ختم ہو جائیں گے، اس دن کا
نام قیامت ہے۔اللہ پاک قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے:ترجمۂ کنزالعرفان:بے شک قیامت
آنے والی ہے قریب ہے کہ میں اسے چھپا رکھوں، تاکہ ہر جان کو اس کی کوشش کا بدلہ دیا جائے۔(پ 16، طٰہٰ: 15) اس آیت کے تحت صراط الجنان
میں لکھا ہے: اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ بے شک قیامت لازمی طور پر آنے والی ہے اور
قریب تھا کہ اللہ پاک اسے سب سے چھپا کر رکھتا اور یہ فرما کر بندوں کو اس کے آنے کی
خبر بھی نہ دیتا کہ بے شک قیامت آنے والی ہے، یعنی لوگوں کو اس بات کا علم ہی نہ ہو تاکہ کوئی قیامت کا دن بھی ہے،(اگر ایسا ہوتا تو لوگ بالکل ہی غفلت و بے عملی میں مارے
جاتے) لیکن اس کے برعکس انہیں قیامت آنے کی خبر دی گئی ہے، جس میں حکمت یہ ہے کہ لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ
ہر جان کو اس کے اچھے بُرے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا، البتہ اس کے ساتھ انہیں
متعین(fix) وقت نہیں بتایا گیا) کہ وہ بھی کئی اعتبار سے اکثر
لوگوں کے لئے غفلت کا سبب بن جاتا لہٰذا) اس کی
جگہ بغیر متعیّن وقت بتائے محض قیامت کی خبر دے دی، تاکہ اس کے کسی بھی وقت آنے کے خوف سے لوگ
گناہوں کو ترک کر دیں، نیکیاں زیادہ کریں اور ہر وقت توبہ کرتے رہیں۔(صراط الجنان، جلد
6، صفحہ 183 تا 184)لیکن آج کے زمانے میں اکثر لوگ حشر کے ہولناک دن کو بھول چکے ہیں، موت کو یاد
نہیں کرتے، آخرت کو بہتر بنانے کے بجائے
دنیا کو بہتر بنانے میں مگن ہیں اور موت کی تیاری کرنے سے مکمل غافل ہیں اور دنیا
میں لمبی زندگی ہونے کی لمبی لمبی امیدیں باندھے بیٹھے ہیں۔ ہمیں اب ڈر جانا چاہئے، گناہوں کو چھوڑ دینا چاہئے، نیکیوں کو بڑھانا چاہئے، کیونکہ جس طرح مرنے سے پہلے چند نشانیاں ظاہر
ہوتی ہیں، اسی طرح قیامت کے واقع ہونے کی
بھی چند نشانیاں ہیں، جس میں سے کچھ کا ظہور
ہو رہا ہے اور وہ آج کے زمانے میں موجود ہیں،مثلاً 1۔مسجدوں میں شور ہونا۔2۔وقت
میں برکت کا نہ ہونا۔ 3۔گانے باجے کی کثرت ہونا۔4۔عورتوں کا مردانہ وضع اختیار
کرنا اور مردوں کا زنا نی وضع اختیار کرنا۔ 5۔لوگوں کا نماز کے شرائط و ارکان کا
خیال رکھے بغیر پڑھنا ۔اللہ پاک قیامت میں سایہ عرش عطا کرے۔اٰمین