قیامت کی علامات کی اقسام :قیامت کی علامات کی دو اقسام ہیں:1۔قیامتِ صغریٰ، 2۔قیامتِ قبریٰ۔علامت صغریٰ وہ علامات ہیں جو حضور اقدس صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی پیدائش سے لے کر وقوع میں آ چکیں اور حضرت اِمام مہدی رضی اللہُ عنہ کے ظہور تک وہ قوع میں آتی رہیں گی، یہاں تک کہ دوسری قسم یعنی(علامتِ کبریٰ) سے مل جائیں گی، وہ علاماتِ صغریٰ ہیں۔علامت کبریٰ جو ظہورِ امام مہدی رضی اللہُ عنہ کے بعد نفخ صُور تک ظاہر ہوں گی، یہ علامات یکے بعد دیگرے، پےدرپے ظاہر ہوں گی،جیسے سلکِ مردارید سے موتی گرتے ہیں، ان کے ختم ہوتے ہی قیامت برپا ہوگی، انہیں علاماتِ کبریٰ کہتے ہیں۔علامات صغریٰ بہت سی ظاہر ہوچکی ہیں اور بہت سی اس دور میں بھی ظاہر ہیں، جن میں سے کچھ یہ ہیں۔1۔علامات قیامتِ صغریٰ: زنا اور شراب خوری، بدکاری اور بے حیائی کی زیادتی ہوگی۔فی زمانہ حال یہی ہو گیا ہے کہ یہ چاروں مذکورہ بُری چیزیں عام ہوچکی ہیں، زنا کے واقعات بھی بہت بڑھ گئے ہیں، افسوس!موجودہ زمانے میں بے حیائی عام ہو چکی ہے، اب چاہے وہ بےحیائی ٹی۔وی یا انٹرنیٹ پر ہو یا کسی اور سبب سے، ہر جگہ بے حیائی عام ہوتی جارہی ہے، اسی طرح شراب خوری کی بات کریں تو یہ بُری عادت بھی بہت زیادہ عام ہو چکی ہے، بے حیائی کے عام ہونے کی وجہ سے افسوس! بدکاری بھی بہت عام ہوچکی ہے۔2۔علامات صغریٰ میں سے یہ بھی کہ علمِ دین پڑھیں گے، مگر دین کی خاطر نہیں۔آج کل کے دور میں افسوس کے ساتھ علمِ دین تو حاصل کیا جاتا ہے، مگر حاصل کرنے کادرست مقصد نہیں، وہ علمِ دین جو رِضائے الٰہی و رضائے مصطفی کے لئے حاصل کرنا چاہئے تھا، افسوس!اب وہ لوگوں کی رضا کے لئے حاصل کیا جاتا ہے، علمِ دین جوثواب حاصل کرنے کے لئے حاصل کرنا چاہئے تھا، افسوس! اب وہ پیسوں کے حصول کے لئے پڑھا جاتا ہے، علمِ دین جو کہ دین کے لئے حاصل کیا جانا چاہئے تھا، افسوس!اب علمِ دِین کو حصولِ دنیا کے لئے پڑھا جاتا ہے۔3۔علاماتِ صغریٰ میں سے یہ بھی ہے کہ وقت میں برکت نہ ہوگی، یعنی بہت جلد جلد گزرے گا۔اب اگر ہم وقت کی بات کریں تو وقت تو اتنی جلدی گزر رہا ہے کہ وقت پورا ہو جاتا ہے، لیکن ہمارے کام پورے نہیں، لوگ کہتے ہیں: وقت میں برکت نہیں۔ وقت میں برکت نہیں رہی۔ انہیں اس پر غور کرنا چاہئے کہ یہ وقت میں بے برکتی قیامت کی نشانیوں میں سے ہے، لوگوں کو عبرت حاصل کرنی چاہئے۔4۔علاماتِ صغریٰ میں سے یہ بھی ہے کہ عورتیں مردانہ وضع اختیار کریں گی اور مرد زنا نی وضع اختیار کرنے لگیں گے، اسے پسند کریں گے۔افسوس ! ہمارے معاشرے میں فیشن کے نام پر جو بے حیائی و بدنگاہی کا بازار گرم ہوتا ہے، اللہ پاک کی پناہ!افسوس :عورتیں فیشن کے نام پر مردوں کی طرح پینٹ شرٹ پہننے لگی ہیں،استغفراللہ۔اسی طرح مردوں نے عورتوں کی وضع کرنے کو اپنالیا، مثلاً جیولری پہننا، کندھوں سے نیچے بال بڑھانا، کان چھیدوانا وغیرہ۔5۔ علاماتِ صغریٰ میں سے:نماز کی شرائط و ارکان کا لحاظ کئے بغیر لوگ نماز پڑھیں گے، یہاں تک کہ پچاس میں سے ایک نماز بھی قبول نہ ہوگی۔لوگوں کی حالت کی بات کریں تو اوّل تو لوگوں کی اکثریت تو نماز وں میں سُستی کا شکار ہے اور جو پڑھتے ہیں تو ان میں اکثریت ایسی ہے، جو نماز کے ارکان و شرائط کا بالکل لحاظ نہیں کرتے اور ایسی غلطیاں کرتے ہیں کہ نماز ان کی ہوتی ہی نہیں، بلکہ نماز اُلٹا ان کے مُنہ پر مار دی جاتی ہے، یہ بھی علامتِ قیامت میں سے ہے۔اور بھی بہت سی علامات ہیں، جو موجودہ زمانے میں بھی پائی جاتی ہیں، لیکن یہاں صرف پانچ پر اختصار کیا گیا ہے، تاکہ مضمون زیادہ طویل نہ ہو جائے۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں آخرت کی تیاری کی فکر نصیب کرے اور ہمیں گناہوں سے بچائے، ہماری غفلتوں کو دور کر دے، ہماری قبر کی، حشر کی، ساری منزلوں کو آسان بنائے۔ یااللہ پاک ہمارے دلوں سے دنیا کی محبت نکال دے اور ہمارے دلوں میں اپنی اور اپنے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی محبت ڈال دے۔ حُبِّ دنیا سے تو بچا یاربّ۔اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم