ہم سب کو یقین
بھی ہے اور معلوم بھی ہے کہ قیامت آکر رہے گی، لیکن اس کا دن ہمیں معلوم نہیں، قیامت اچانک آئے گی، البتہ اللہ پاک کے آخری نبی صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اپنی اُمّت کے لئے اپنی
احادیث کے ذریعے قیامت کی کچھ نشانیاں بیان فرمائی ہیں۔قیامت کی نشانیوں کو تین
قسموں میں تقسیم کیا جاتا ہے، 1۔پہلی وہ نشانیاں جو ظاہر ہو کر ختم ہوگئیں، انہیں علاماتِ بعیدہ کہا جاتا ہے،
2۔دوسری نشانیاں وہ ہیں، جو ظاہر ہوکر ختم نہیں ہوئیں، بلکہ وہ(continue) چلتی آ رہی
ہیں، 3۔اور تیسری نشانیاں وہ ہیں، جو قیامت کے بالکل قریب ہوں گی اور ان کے مکمل
ہونے کے بعد قیامت آجائے گی۔آج ہم قیامت کی چند اُن نشانیوں کے متعلق پڑھیں گی جو ظاہر ہونے کے بعد
موجودہ دور میں بھی چلتی آ رہی ہیں۔قیامت کی نشانیاں حضور پاک صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمائیں،چنانچہ پیارے
آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:ایک زمانہ ایسا آئے گا، جب غنیمت کو لوگ اپنی دولت، امانت کو مالِ غنیمت اور زکوٰۃ کو تاوان بنا
لیں گے اور علم کو دین کے سوا کسی دوسرے مقصد سے پڑھیں گے اور آدمی اپنی بیوی کا
فرمانبردار ہوگا، اپنے دوست کو قریب کرے
گا اور اپنے باپ کو دور کرے گا اور مسجدوں میں آوازیں بلند ہوں گی اور قبیلے کا
سردار ان میں سے فاسق آدمی ہوگا اور قوم کا رہنما ان میں سب سے زیادہ کم ظرف شخص
ہوگا اور آدمی کی تعظیم اس کے شر کے خوف سے کی جائے گی اور گانے والیوں اور باجوں
کا ہر طرف چرچا ہوگا، قِسم قِسم کی شرابوں
کو لوگ پینے لگیں گے، جب یہ سب ہو جائے تو
اس وقت سُرخ آندھی کا انتظار کرو۔ (جامع
ترمذی، صفحہ 2211)اللہ اکبر!جب یہ تمام باتیں ظاہر ہوں گی تو سرخ آندھی آئے
گی، اللہ
پاک کی پناہ۔ مذکورہ باتوں سے لگتا ہے کہ بہت ساری باتیں روز ہی ہمارے درمیان ہوتی
ہیں، کیا ہم دیکھ نہیں رہیں! آج کل لوگ
طاقت کی بنیاد پر دوسروں کے مال دبا لیتے ہیں، کیا آج کل ایسا ہو نہیں رہا کہ لوگ زکوٰۃ ادا کرنے کو تاوان سمجھتے ہوئے
زکوۃ ادا ہی نہیں کرتے؟یہی وجہ ہے کہ آج مفلسی اور غربت نے ہر طرف ڈیرے ڈال رکھے
ہیں، ایک وقت وہ تھا جب زکوٰۃ دینے کے لئے
حق دار ڈھونڈنے پر بھی نہیں ملتے تھے، کیا
ہم آئے دن کوئی نہ کوئی واقعہ ایسا دیکھ نہیں رہیں کہ والدین اولاد کی نافرمانیوں
کے ہاتھوں تنگ ہیں، یہاں تک کہ آدمی بیوی بچوں کی خوشی کی خاطر اپنے بوڑھے والدین
کو اولڈ ہاؤس تک بھیج رہے ہیں، اللہ کی پناہ۔ اس سے پہلے کہ سرخ آندھی کی صورت میں ہم
پر عذاب مسلط کر دیا جائے، اللہ پاک
ہمیں توبہ کی توفیق سے نواز دے۔اٰمین