اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اس نے ہر ایک کے حقوق کو پورا کرنے کا ہمیں حکم دیا ہے۔ حقوق العباد میں ہمسایوں کے بے شمار حقوق کا قرآن و حدیث میں بار بار ذکر آیا ہے خود مالک کائنات اللہ کریم ہمسایوں کے بارے میں اپنے لافانی کلام قرآن مجید میں ارشادفرماتا ہے: وَ الْجَارِ ذِی الْقُرْبٰى وَ الْجَارِ الْجُنُبِ (پ 5، النساء: 36) ترجمہ کنز العرفان: قریب کے پڑوسی اور دور کے پڑوسی ( کے ساتھ حسن سلوک کرو )۔ مفسرین نے فرمایا کہ قریب کے پڑوسی سے مراد وہ پڑوسی ہے جو تمہارے مکان کے متصل رہتا ہے اور دورسے وہ پڑوسی مراد ہے جو تمھارے مکان سے کچھ فاصلہ پر رہتا ہے۔

حضور اکرم ﷺ نے ہمسائے کے حقوق کی ادائیگی کو ایمان کا حصہ قرار دیا، آئیے ہمسائے کے حقوق کے بارے میں حضور کے ارشادات ملاحظہ فرمائیے۔

فرامینِ نبوی:

1۔ ہمسائے کو کھانا کھلانا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ وہ کامل مومن نہیں ہو سکتا جو پیٹ بھر کر کھائے اور اس کا ہمسایہ اس کے پہلو میں بھوکا ہو۔ (شعب الایمان، 3/225، حدیث:3389)

2۔ ہمسائے کے شر پر سخت وعید: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم ﷺ نے تین مرتبہ ارشاد فرمایا: اللہ کی قسم وہ مومن نہیں ہو سکتا! عرض کی گئی: کون یار سول اللہ؟ فرمایا: جس کا پڑوسی اس کے شر سے محفوظ نہ ہو۔ (بخاری، 4/ 104، حدیث: 6016)

3۔ ہمسائے کی طرف سے دی گئی چیز کو حقیر نہ جاننا: فرمایا: اے مومن خواتین! تم میں سے کوئی ایک بھی اپنی پڑوسن سے آنے والی کسی چیز کو حقیر نہ سمجھو خواہ وہ بکری کا ایک پایہ ہو۔ (بخاری، 2/165، حدیث: 2566)

4۔ پڑوسی کو تکلیف دینا: جس نے اپنے پڑوسی کو تکلیف دی اس نے مجھے تکلیف دی اور جس نے مجھے تکلیف دی اس نے اللہ پاک کو ایذا دی۔(ترغیب و ترہيب، 3/286، حديث:3907)

5۔ پڑوسی کو اذیت نہ پہنچائے: رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو اذیت نہ پہنچائے۔ (بخاری، 4/105، حدیث: 6018)

اس کے علاوہ اور بہت سی احادیث میں پیارے آقا ﷺ نے پڑوسیوں کے حقوق کو بیان فرمایا، چنانچہ ارشاد فرمایا: اگر وہ بیمار ہو تو اس کی عیادت کرو اگر موت ہو جائے تو اس کے جنازے میں شرکت کرو اگر قرض مانگے تو اسے قرض دو اور اگر عیب دار ہو جائے تو اس کی پردہ پوشی کرو۔ (معجم کبیر، 19/419، حدیث: 1014)

اللہ کریم ہمیں پڑوسیوں کے حقوق احسن طریقے سے ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین