اولاد کو سدھارنے کے طریقے از بنت ممتاز،فیضان ام عطار
شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
بچوں کی
تعلیم کے لیے کئی خاص طریقے ہیں جو ان کی سیکھنے کی صلاحیتوں اور دلچسپیوں کے
مطابق ہوتے ہیں۔ یہاں کچھ اہم طریقے دیئے گئے ہیں:
1۔ تفریحی سیکھنے کا طریقہ: بچوں کے لیے سیکھنے کو مزید
دلچسپ بنانے کے لیے گیمز، کہانیاں، اور تخلیقی سرگرمیاں شامل کی جا سکتی ہیں۔ اس
سے بچوں کی توجہ برقرار رہتی ہے اور وہ بہتر طریقے سے سیکھتے ہیں۔
2۔ عملی تجربات: بچوں کو عملی تجربات فراہم کرنا، جیسے
کہ سائنس کے تجربات یا کھانا پکانے کے طریقے، ان کی سیکھنے کی صلاحیتوں کو بڑھاتا
ہے۔ اس طرح وہ اپنی سیکھنے کی معلومات کو عملی زندگی میں استعمال کر سکتے ہیں۔
3۔ مشترکہ سیکھنا: گروپ میں سیکھنے سے بچے ایک دوسرے سے
سیکھتے ہیں اور اپنی سماجی مہارتوں کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ انہیں اپنی رائے کا
اظہار کرنے اور دوسروں کی رائے کو سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
4۔ مثبت حوصلہ افزائی: بچوں کی کامیابیوں پر تعریف اور حوصلہ
افزائی انہیں مزید سیکھنے کی تحریک دیتی ہے۔ یہ انہیں خود اعتمادی فراہم کرتی ہے
اور سیکھنے کے عمل میں دلچسپی بڑھاتی ہے۔
5۔ وقت کی منصوبہ بندی: بچوں کے لیے ایک منظم شیڈول بنانا
ضروری ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل اور آرام کا وقت بھی رکھ سکیں۔
اولاد
کو نماز کی طرف لانے کے لیے آپ درج ذیل طریقے اپنا سکتے ہیں:
1۔ مثال بنیں: سب سے پہلے، خود نماز قائم کریں۔ جب اولاد
آپ کو نماز پڑھتے دیکھے گی تو ان کی دلچسپی بڑھے گی۔
2۔ محبت سے بات کریں: اولاد سے محبت اور احترام کے ساتھ بات
کریں۔ انہیں نماز کے فوائد، جیسے کہ روحانی سکون، اللہ کی رضا، اور دنیا و آخرت
میں کامیابی کے بارے میں بتائیں۔
3۔ آہستہ آہستہ شروع کریں: اگر اولاد نماز نہیں پڑھتے تو
انہیں آہستہ آہستہ نماز کی عادت ڈالنے کی کوشش کریں۔ مثلاً، انہیں فجر کی نماز کے
لیے اٹھانے کی کوشش کریں۔
4۔
نماز کی اہمیت سمجھائیں: اولاد کو یہ سمجھائیں کہ نماز روزمرہ زندگی کا ایک اہم
حصہ ہے اور یہ اللہ سے تعلق مضبوط کرنے کا ذریعہ ہے۔
5۔
نماز کے اوقات بتائیں: انہیں نماز کے اوقات بتائیں اور ان کے ساتھ مل کر نماز
پڑھنے کی کوشش کریں۔
6۔
دعاؤں کا سہارا لیں: اللہ سے دعا کریں کہ وہ اولاد کے دل میں نماز کی محبت ڈالے اور انہیں اس کی
توفیق عطا فرمائے۔
7۔
اجتماعی نماز کا اہتمام: اگر ممکن ہو تو خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ مل کر
باجماعت نماز پڑھنے کا اہتمام کریں۔