اولاد کو سدھارنے کے طریقے از بنت فرید علی،فیضان ام
عطار شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
اولاد
کی تربیت والدین کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے کیونکہ بچے قوم کا مستقبل اور والدین کا
سرمایہ ہوتے ہیں۔ بچوں کو ایک نیک، مہذب اور کامیاب انسان بنانے کے لیے درج ذیل
طریقے اپنائے جا سکتے ہیں:
1۔ اچھی مثال قائم کریں: بچے عموماً والدین اور اپنے اردگرد کے
لوگوں کی نقل کرتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ خود ان اصولوں پر عمل کریں جو وہ
اپنی اولاد میں دیکھنا چاہتے ہیں، جیسے دیانت داری، وقت کی پابندی، اور دوسروں کا
احترام۔
2۔ محبت اور شفقت سے پیش آئیں: بچوں کے ساتھ
محبت بھرے رویے سے پیش آئیں تاکہ وہ آپ پر اعتماد کریں۔ سختی اور چیخنے چلانے سے
بچے بغاوت کی طرف جا سکتے ہیں جبکہ شفقت اور نرمی انہیں مثبت سمت میں لے جاتی ہے۔
3۔ اخلاقی تربیت: بچوں کو اچھے برے کی تمیز سکھائیں اور
انہیں اخلاقی اقدار جیسے سچ بولنا، امانت داری، بڑوں کا ادب اور دوسروں کی مدد
کرنا سکھائیں۔ دینی تعلیم کی بنیاد ڈالنا بھی ضروری ہے تاکہ وہ اللہ کا خوف اور
محبت دل میں رکھیں۔
4۔ مثبت گفتگو کریں: بچوں کو حوصلہ افزائی دینے والے جملے
کہیں اور ان کی چھوٹی کامیابیوں پر تعریف کریں۔ حوصلہ افزائی انہیں خود اعتمادی
دیتی ہے اور وہ بہتر کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
5۔ وقت دینا: بچوں کے ساتھ معیاری وقت گزاریں۔ ان کی
بات سنیں، ان کے مسائل کو سمجھیں اور انہیں رہنمائی فراہم کریں۔ والدین کی توجہ
بچوں کو غیر اخلاقی سرگرمیوں سے دور رکھتی ہے۔
6۔ تعلیم کی اہمیت: بچوں کو تعلیم کی اہمیت بتائیں اور
انہیں علم حاصل کرنے کے لیے شوق دلائیں۔ اسکول کے ساتھ ساتھ انہیں مختلف مہارتیں
سکھائیں جو زندگی میں کام آئیں۔
7۔ غلطیوں پر مناسب رویہ اپنائیں: بچوں کی
غلطیوں پر سخت ردعمل دینے کے بجائے سمجھداری اور صبر سے انہیں درست کریں۔ غلطی کی
نشاندہی کریں مگر ساتھ ہی اصلاح کا طریقہ بھی بتائیں تاکہ وہ بہتر ہو سکیں۔
8۔ نظم و ضبط سکھائیں: بچوں کو وقت کا پابند بنائیں اور انہیں
ذمہ داری کا احساس دلائیں۔ نظم و ضبط انہیں زندگی میں کامیاب انسان بننے میں مدد
دیتا ہے۔
9۔ دوستی کا رشتہ قائم کریں: بچوں کے ساتھ ایسا رویہ رکھیں
کہ وہ آپ سے اپنے مسائل اور راز بلا جھجھک شیئر کر سکیں۔ والدین کی حیثیت سے ساتھ
ساتھ ان کے دوست بھی بنیں۔
10۔ ٹیکنالوجی کا استعمال معتدل کریں: بچوں کے
موبائل، انٹرنیٹ اور دیگر ٹیکنالوجی کے استعمال پر نظر رکھیں اور انہیں مثبت
سرگرمیوں جیسے کھیل، کتابیں پڑھنا اور تخلیقی کاموں کی طرف راغب کریں۔
11۔ دعا اور تربیت میں استقامت: اولاد کی
اصلاح کے لیے والدین کو دعا کا سہارا لینا چاہیے۔ اللہ سے ہدایت اور نیک اولاد کی
دعا کرنا والدین کی اہم ذمہ داری ہے۔
اولاد
کو سدھارنے کا عمل وقت اور محنت طلب ہے۔ والدین کو مستقل مزاجی اور حکمت سے بچوں
کی تربیت کرنی چاہیے تاکہ وہ معاشرے کے مفید شہری بن سکیں۔ بچوں کی صحیح تربیت نہ
صرف والدین کی کامیابی ہے بلکہ یہ پوری قوم کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔