اولاد اللہ کریم کی طرف سے والدین کے لیے ایک نعمت ہے اور اس کی قدر ہر کوئی نہیں کرتا حقیقی والدین وہی ہیں جو اپنی اولاد کی بہترین تربیت کریں بچپن سے ہی ان کی ہر لحاظ سے شریعت کے مطابق تربیت کریں کیونکہ اولاد وہی کرتی ہے جو اپنے بڑوں کو کرتے دیکھتی ہے اور اگر اولاد بگڑ جائے یا وہ برے افعال میں مبتلا ہوجائے تو پھر ان کو سدھارنا انتہائی مشکل کام ہے اس لیے ہر آن اولاد پر نظر رکھیں وہ کن کاموں میں آج کل مصروف ہے اگر برے کاموں میں مبتلا ہے تو فورا ان کو ان کاموں سے روکا جائے اور اچھے کاموں کی ترغیب دلائی جائے آئیے ذیل میں چند اولاد کو سدھارنے کے طریقے بتائیں جائیں گے ملاحظہ کیجیے۔

(1)تین باتیں سکھاؤ: آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: اپنے بچوں کو تین(3)چیزیں سکھاؤ: اپنے نبی کی محبّت، اہل بیت کی محبّت اور قرآن پاک پڑھنا۔ (الصواعق المحرقہ، ص 172)

(2) تربیت کرنے میں سختی نہ کریں: بعض والدین اپنی اولاد کی تربیت تو کرتے ہیں ہر لمحہ اپنی اولاد کی تربیت تو کرتے ہیں لیکن اتنا سخت رویے اور انداز کے ساتھ کہ بچہ سدھرنے کی بجائے اور بگڑ جاتا ہے تو یاد رکھیں جو کام نرمی سے ہوتا ہے وہ گرمی سے نہیں ہوتا تو ہر آن ہر لمحہ نرمی والا انداز ہونا چاہئے اس سے آپ کی اولاد پر اچھا اثر پڑے گا۔

(3)دیکھ کر سیکھنا: یاد رکھیں اولاد جو دیکھے گی وہی کرے گی لہذا والدین کو چاہئے کہ وہ خود نیک کام کریں نماز اور تمام احکام شرعیہ اچھے انداز میں پورے کریں ان شاء اللہ الکریم اس کی برکت سے ان کی اولاد میں بھی مثبت اثر پڑے گا اور ان کا نیک کاموں میں دل بھی لگے گا۔

(4)نظر رکھیں:والدین کو چاہیے وہ اپنی اولاد پر نظر رکھیں کہ معاذ اللہ ان کی اولاد کہیں برے کاموں یا بری صحبتوں میں تو نہیں پڑ گئی اگر والدین اپنی اولاد پر نظر رکھیں گے تو اولاد کو بھی ڈر ہو گا جس کی وجہ سے برے کاموں سے بچ جائے گی۔

(5) بلا وجہ جھڑکنے سے بچیں: بعض اوقات والدین اپنی کسی پریشانی میں مبتلا ہوتے ہیں ایسے میں اگر اولاد ان سے کچھ جائز خواہش کرے تو والدین بغیر کسی وجہ سے جھڑک دیتے ہیں جس کا اولاد پر برا اثر پڑتا ہے اولاد والدین سے متنفر ہو جاتی ہے اور پھر باغی ہو جاتی ہے کسی کی بات نہیں سنتی لہذا والدین کو اگر کوئی پریشانی ہو تو کوشش کریں اس کا اظہار اگر اولاد پر کرنا تو اس کے لیے جھڑکنے کی بجائے نرم انداز سے بتائیں تاکہ اولاد بری سوچ سے بچے اور متنفر نہ ہو۔

وظیفہ کیجئے: نافرمان بچے کو فرماں بردار کرنے کے لئے روحانی علاج پیش خدمت ہے: جو شخص یا شہید 21 بار صبح سورج نکلنے سے پہلے نافرمان بچے ىا بچى کى پىشانى پر ہاتھ رکھ کر آسمان کى طرف منہ کرکے پڑھے ان شآء اللہ اس کا وہ بچہ ىا بچى نىک بنے۔ یہ وظیفہ اس طرح نہیں پڑھنا کہ بچے کو بولیں: ادھر آ! تو بہت شیطانی کرتا ہے، میں وظیفہ پڑھتا ہوں، تو صحیح ہوجائے گا۔اس طرح اور زىادہ بگاڑ پىدا ہوجائے گا۔ وظیفہ اس طرح پڑھیں کہ بچے کو پتا نہ چلے۔ بچے کو جھوٹ بھی نہیں بولنا اور حکمت عملی سے کام لے کر یہ وظیفہ پڑھنا ہے۔ شہید اللہ پاک کا نام ہے، ان شاء اللہ آپ کو اس کی برکتیں حاصل ہوں گی۔

یاد رکھیں کہ بچوں کی تربیت وقت، محبت اور مستقل محنت کا تقاضا کرتی ہے۔ اگر آپ ان اصولوں پر عمل کریں گے تو ان شاء اللہ آپ کی اولاد ایک بہترین شخصیت کی حامل ہوگی۔

اللہ کریم سے دعا ہے کہ ہمیں ہر کام شریعت کی حدود میں رہتے ہوئے کرنے کی توفیق عطا فرمائےاور ہماری ہمارے والدین پیرومرشد اساتذہ کرام اور ساری امت محمدیہ ﷺ کی بے حساب مغفرت فرمائے۔ آمین