اسلام میں اولاد کے بہت سے حقوق بیان کیے گئے ہیں
ان میں سے چند ملاحظہ ہوں۔
1۔ اولاد کی پیدائش سے بھی پہلے یہ حق ہے کہ آدمی
اپنا نکاح کسی کم عمر سے نہ کرے بری نسل ضرور رنگ لاتی ہے۔
2۔ دیندار لوگوں میں شادی کرے کہ بچے پر نانا ماموں
وغیرہ کے عادات و افعال کا بھی اثر پڑتا ہے۔
3۔ کالے رنگ والے لوگوں میں قرابت نہ کرے کہ کہیں
ماں کا کالہ رنگ بچے کو بدنما نہ کر دے۔
4۔ جماع کی ابتداء بسم اللہ شریف سے کرے ورنہ بچے
میں شیطان شریک ہو جاتا ہے۔
5۔ اس وقت شرمگاہ یعنی عورت کے مخصوص مقام کی طرف
نظر نہ کرے کہ بچے کہ اندھے ہونے کا اندیشہ ہے۔
6۔ زیادہ باتیں نہ کرے کہ توتلے یا گونگے ہونے کا
خطرہ ہے۔
7۔ جب بچہ پیدا ہو فوراً سیدھے کان میں اذان دے اور
بائیں کان میں تکبیر کہے کہ بچہ خلل شیطان اور ام الصبیان سے محفوظ رہے گا۔ بہتر
یہ ہے کہ داہنے کان میں چار مرتبہ اذان اور بائیں کان میں تین مرتبہ اقامت کہے۔
8۔ بچے کا اچھا نام رکھے یہاں تک کہ کچے بچے کا بھی
جو کم دنوں کا گر جائے ورنہ اللہ کریم کے یہاں شاکی ہوگا یعنی شکایت کرنے والا
ہوگا۔
9۔برا نام نہ رکھے بہتر یہ ہے کہ محمد نام رکھا
جائے۔حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس
کے لڑکا پیدا ہو اور وہ میری محبت اور میرے پاک نام سے برکت حاصل کرنے کے لیے اس
کا نام محمد رکھے وہ اور اس کا لڑکا دونوں جنت میں جائیں گے۔(کنز العمال، جزء: 16،
8/175، حدیث: 45215)