پانچوں نمازوں میں افضل نماز فجر کی ہے کہ جس کو مسلمان ادا
کرکے اپنے دن کا آغاز کرتا ہے۔نماز فرض ہے ہم سب جانتے ہیں اور نمازوں کے اپنے
اپنے فضائل بھی ہے۔اس میں بطور خاص جو نمازِ فجر ہے اس کے بارے میں کچھ عرض کروں
گا کیونکہ اس کی فضیلت بہت زیادہ ہے۔نماز فجر وہ ہے کہ جس کے بارے میں قرآن پاک
میں ارشاد فرمایا گیا کہ والفجر یعنی نماز فجر کی قسم اور اس کے علاوہ بھی حدیث شریف میں
اس کے بہت سارے فضائل ہیں۔
( 1 )لہذا ترمذی رافع بن
خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:
فجر کی نماز اجالے میں پڑھو کہ اس میں عظیم ثواب ہے ۔ (جامع ترمذی ،ابواب الصلاۃ
باب ما جاء فی السفار بالفجر ،1/204،الحدیث: 154)
اور دیلمی کی روایت ہے کہ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اس سے تمہاری مغفرت ہو جائے گی۔(کنز
العمال ،کتاب الصلاۃ ،7 / 148،الحدیث: 19279 )
( 2)صحابی ابن صحابی حضرت
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ :جو صبح کی نماز پڑھتا ہے وہ شام تک اللہ پاک کے
ذِمّے میں ہے۔(معجم کبیر ، 12 / 230 ،حدیث :1321)
( 3)شیطان کا جھنڈا : حضرت سیدنا
سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد
فرمایاکہ: جو صبح کی نماز کو گیا وہ ایمان کے جھنڈے کے ساتھ گیا اور جو صبح بازار کو گیا وہ شیطان کے جھنڈے کے ساتھ
گیا۔(ابن ماجہ، 3/ 53 حدیث: 2234)
مفتی احمد یار خان نعیمی اس حدیث کے تحت فرماتے ہیں کہ اس
سے پتہ چلتا ہے کہ انسان کے دو گروہ ہیں
ایک گروہ کہ (حزب اللہ) یعنی اللہ کا گروہ اور ایک( حزب الشیطان) یعنی شیطان کا
گروہ ۔ان کی پہچان کا طریقہ یہ ہے کہ رحمانی گروہ والے نماز اور اللہ کے ذکر سے
اپنے دن کی ابتدا کرتے ہیں اور شیطانی
گروہ بازاری اور دنیاوی معاملات سے۔خیال رہے کہ جو دنیاوی کاروبار ہیں یہ منع تو
نہیں مگر صبح ہوتی ہی نہ خدا کا نام اور نہ ہی اس کی عبادت بلکہ ان میں لگ جانا یہ
شیطانی کام ہے۔
( 4 )حضرت سیدنا عبداللہ
بن مسعود سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں ایک شخص کے
متعلق ذکر کیا گیاکہ وہ صبح تک سوتا رہا ہے اور نماز فجر میں نہ اٹھا تو نبی کریم
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شیطان نے اس شخص کے کان میں پیشاب کردیا ہے۔(بخاری
، 1 / 288 ،حدیث: 1133)
( 5)خادم نبی حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا:کہ جس نے چالیس دن فجر اور عشاء جماعت سے پڑھی تو اللہ پاک اس کو دو
آزادیاں عطا فرمائے گا ۔ایک نار یعنی آگ سے اور دوسری نفاق یعنی منافقت سے۔(ابن
عساکر ،52 / 338)
لہذا ہم سب کو چاہے کہ نماز کے ذریعے اپنے دلوں کو سکون دیں
اور فجر اور عشاء میں بالخصوص اپنے آپ کو پابند کریں کیونکہ یہ دو نمازیں منافق پر
گرا ہے اس لئے کہ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دو نمازوں کے متعلق فرمایا
کہ یہ نمازیں منافق پر گرا ہے ۔
اللہ پاک ہم سب کو نمازوں کا پابند بنائے۔ اٰمین