اللہ پاک نے بندوں پر پانچ نمازیں فرض فرمائی ہیں ہیں۔جس نے انہیں ادا کیا اور ان کے حق کو معمولی جانتے ہوئے ان  میں سے کسی کو ضائع نہ کیا تو اللہ پاک کے ذمّۂ کرم پر اس کے لئے وعدہ ہے کہ وہ اسے جنت میں داخل فرمائے گا اور جس نے انہیں ادا نہ کیا،اس کے لئے اللہ پاک کے حکم پر عہد نہیں،چاہے اسے عذاب دے،چاہے جنت میں داخل فرمائے۔(احیاء العلوم،1/ 457)اللہ پاک قرآنِ مجید،فرقانِ حمید میں ارشاد فرماتا ہے:اِنَّ الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا0۔ترجمۂٔ کنز الایمان:بے شک نماز مسلمانوں پر وقت باندھا ہوا فرض ہے۔5،النسآء:103)علامہ عبد الرؤف رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں:پانچوں نمازوں میں سب سے افضل نمازِ عصر ہے۔پھر نمازِ فجر،پھر عشا،پھر مغرب،پھر ظہر اور پانچوں نمازوں کی جماعتوں میں افضل جماعت نمازِ جمعہ کی جماعت ہے۔پھر فجر کی،پھرعشا کی۔جمعہ کی جماعت اس لئے افضل ہے کہ اس میں کچھ خصوصیات ہیں،جو اسے دیگر نمازوں سے ممتاز کرتی ہیں،جبکہ فجر و عشا کی جماعت اس لئے فضیلت والی ہیں ان میں مشقت یعنی محنت زیادہ ہے۔

پڑھتی رہونماز کہ جنت میں جاؤ گی ہوگا وہ تم پر فضل کہ دیکھتی ہی جاؤ گی

صحابی ابنِ صحابی حضرت عبدُاللہ ابنِ عمر رَضِیَ اللہُ عنہما سے روایت ہے،سردارِ مکہ مکرمہ،سرکارِ مدینہ منورہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:جو صبح کی نماز پڑھتا ہے،وہ شام تک اللہ پاک کے ذمّے میں ہے۔(فیضانِ نماز،ص87)حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،میرے آقا،تاجدارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عبرت نشان ہے:جو صبح کی نماز کو گیا ، ایمان کے جھنڈے کے ساتھ گیا اور جو صبح بازار گیا،ابلیس(شیطان کے)جھنڈے کے ساتھ گیا۔(فیضانِ نماز،ص88) حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،سرکارِ نامدار،مدینے کے تاجدار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جب تم میں سے کوئی سوتا ہے،تو شیطان اُس کی گُدّی(گردن کے پچھلے حصّے)میں تین گرہیں(یعنی گانٹھیں)لگا دیتا ہے،ہر گِرہ(یعنی گانٹھ) پر یہ بات دل میں بٹھاتا ہے کہ ابھی رات بہت ہے،سوجا،اگر وہ جاگ کر اللہ پاک کا ذکر کرے تو ایک گِرہ(یعنی گانٹھ) کُھل جاتی ہے،اگر وُضو کرے تو دوسری گِرہ کُھل جاتی ہے اور نماز پڑھے تو تیسری گِرہ بھی کُھل جاتی ہے،پھر وہ خوش خوش اور تروتازہ ہوکر صبح کرتا ہے،ورنہ غمگین دل اور سستی کے ساتھ صبح کرتا ہے۔(فیضانِ نماز،ص89)حضرت علامہ مولانا مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ اس حدیثِ مبارکہ کے تحت لکھتے ہیں:شیطان انسان کے بالوں میں صبح کے وقت غفلت کی تین گرہیں لگا دیتا ہے،اس لئے صبح کے وقت بڑے مزے کی نیند آتی ہے،حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ان تین گرہوں کو کھولنے کے لئے تین عمل ارشاد فرمائے۔(جو مذکورہ حدیث میں موجود ہیں۔)

شیطان کو بھگائے گی اے بی بیو!نماز فردوس میں بسائے گی اے بی بیو! نماز

حضرت عبدُاللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:بارگاہِ رسالت میں ایک شخص کے متعلق ذکر کیا گیا کہ وہ صبح تک سوتا رہا اور نماز کے لئے نہ اُٹھا،تو آپ نے ارشاد فرمایا:اس کے کان میں شیطان نے پیشاب کر دیا ہے۔(فیضانِ نماز،ص90)حضرت انس رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،سرکارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جس نے 40 دن فجر و عشا باجماعت پڑھی،اُس کو اللہ پاک 2 آزادیاں عطا فرمائے گا،ایک نَار(یعنی آگ)سے،دوسری نفاق(یعنی منافقت سے۔) (فیضانِ نماز،ص97)

نماز پڑھنے کی توفیق ہو عطا یا ربّ میری نماز کبھی بھی نہ ہو قضایا ربّ

اللہ پاک ہمیں پنجگانہ نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہِ النبی الکریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم