میٹھے میٹھے
اسلامی بھائیوں جہاں احادیث کریمہ میں شکر کے فضائل آے ہیں وہاں ناشکری کی مذمت پر
احادیث کریمہ آئی ہیں آئیے اب ہم ناشکری کی مذمت پر احادیث کریمہ پڑھتے ہیں
1- حضرت سیدنا
امام حسن بصری رحمۃاللہ علیہ نے فرمایا کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ " جب اللہ
پاک کسی قوم کو نعمت عطا فرماتا ہے تو ان سے شکر کا مطالبہ فرماتا ہے _اگر وہ اس
کا شکر کریں تو اللہ پاک انہیں زیادہ دینے پر قادر ہے اور اگر ناشکری کریں تو انہیں
عذاب دینے پر بھی قادر ہے _وہ اپنی نعمت کو ان پر عذاب سے بدل دیتا ہے(شعب الإيمان
للبيھقی، باب فی تعدید نعم اللہ، الحدیث :4536ج4،ص 127.)
2- حضرت سیدنا
عبد اللہ بن عمر بن عبدالعزیز رحمۃاللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ امیر المومنین حضرت
سیدنا عمر بن عبدالعزیز رحمۃاللہ علیہ جب اللہ پاک کی کسی نعمت کو دیکھتے تو یہ
دعا پڑھنے سے پہلے اس سے نگاہ کو نہ پھیرتے :اے اللہ پاک میں تیری نعمت کو ناشکری
سے بدلنے یا اس کی معرفت کے بعد اس کا انکار کرنے یا اس کو بھلا کر اس کی تعریف نہ
کرنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں _،،(شعب الإيمان للبيھقی، باب فی تعدید نعم اللہ،
الحدیث :4545،ج4، ص129.
3- حضرت سیدنا
کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ پاک دنیا میں جس بندے کو اپنی کوئی نعمت عطا فرمائے، پھر وہ اس پر اللہ پاک کا شکر ادا کرےاور اس کے سبب
اللہ پاک کیلئے تواضع کرے تو اللہ پاک دنیا میں اس کو اس نعمت کا نفع عطا فرمائے
گا اور اس کی وجہ سے آخرت میں اس کا درجہ بلند فرمائے گا اور اللہ پاک دنیا میں کسی
بندے کو نعمت عطا کرے لیکن وہ نہ تو اس پر اللہ کا شکر ادا کرے اور نہ ہی اس کے
سبب اللہ پاک کیلئے تواضع کرے تو اللہ پاک دنیا میں اسے نہ صرف اس کے نفع سے محروم
کردے گا بلکہ اس کیلیے آک کا ایک طبقہ (درجہ) کھول دے گا اگر چاہے گا تو اسے عذاب
میں مبتلا فرمائے گا اور چاہے گا تو معاف فرمادے گا ۔ (شکر کے فضائل ص 103)
4 -امیرالمؤمنین حضرت سیدنا علی المرتضی شیر خدا رضی اللہ عنہ نے فرمایا نعمتوں
کے زوال سے بچو کہ جو زائل ہوجاے وہ پھر سے نہیں ملتی۔مزید فرماتے ہیں:جب تمہیں یہاں
وہاں سے نعمتیں ملنے لگیں تو ناشکرے بن کر ان کے تسلسل کو خود سے دور نہ کرو۔(دین
ودنیا کی انوکھی باتیں، ص515)
5- ام
المؤمنين حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں، تاجدار مدینہ صلی
اللہ علیہ والہ وسلم اپنے مکان عالیشان میں تشریف لائے، روٹی کا ٹکڑا پڑا
ہوا دیکھا، اس کو لے کر پونچھا پھر کھا لیا فرمایا، عائشہ (رضی اللہ عنہا) اچھی چیز
کا احترام کرو کہ یہ چیز (یعنی روٹی) جب کسی قوم سے بھاگی ہےلوٹ کر نہیں آئی ۔(سنن
ابن ماجہ کتاب الاطعمۃ، باب النھی عن القاء الطعام، الحديث 3353،ج2،ص29) یعنی اگر
ناشکری کی وجہ سے کسی قوم سے رزق چلا جاتا ہے تو پھر وآپس نہیں آتا ۔
6- حضرت سیدنا
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:جو تجھے نعمت عطا کرے تو اس کا شکر ادا کر
اور جو تیرا شکریہ ادا کرے تو اسے نعمت سے نواز کیونکہ ناشکری سے نعمت باقی نہیں
رہتی اور شکر سے نعمت کبھی زائل نہیں ہوتی ۔(دین و دنیا کی انوکھی باتیں ص512)
7_رسول اللہ
صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے جہنم میں عورتوں کو بکثرت دیکھا۔یہ
سن کر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پوچھا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم!
اس کی کیا وجہ ہے کہ عورتیں بکثرت جہنم میں نظر آئیں۔تو نبی پاک علیہ السلام نے
فرمایا عورتوں میں دو بری خصلتوں کی وجہ سے ۔ایک تو یہ کہ عورتیں دوسروں پر بہت زیادہ
لعن طعن کرتی رہتی ہیں دوسری یہ کہ عورتیں اپنے شوہروں کی ناشکری کرتی رہتی ہیں
چنانچہ تم عمر بھر ان عورتوں کے ساتھ اچھے سے اچھا سلوک کرتے رہو ۔لیکن اگر کبھی ایک
ذرا سی کمی تمھاری طرف سے دیکھ لیں گی تو یہی کہیں گی کہ میں نے کبھی تم سے بھلائی
دیکھی ہی نہیں ۔(صحیح البخاری، کتاب الایمان ۔21-باب کفران العشیرو کفر دون کفر،
رقم 29،ج١،ص 23وایضا فی کتاب النکاح 89،باب کفران العشیرو وھو الزوج الخ، رقم
5191،ج3)
8- سرور کونین
صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ایک بار عید کے روز عید گاہ تشریف لے جاتے ہوئے خواتین
کی طرف سے گزرے تو فرمایا :"اے عورتوں !صدقہ کیا کرو کیونکہ میں نے اکثر تم
کو جہنمی دیکھا ہے"خواتین نے عرض کی.: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم
اس کی وجہ؟ فرمایا.:"اس لیے کہ تم لعنت بہت کرتی ہو اور اپنے شوہر کی ناشکری کرتی ہو۔(صحیح البخاری ج1 ص123حدیث303 ) بحوالہ سنت نکاح
تذکرہ امیر اھلسنت قسط نمبر3 صفحہ نمبر83ناشر مکتبہ المدینہ کراچی۔
پیارے اسلامی
بھائیوں ناشکری باعث ہلاکت ہے........ ناشکری
بے برکتی کا سبب ہے...... ناشکری نعمتوں میں رکاوٹ ہے...... ناشکری کرنے والا اللہ
والا نہیں ہوسکتا.......... ناشکری رب کی نافرمانی ہے........ ناشکری نعمت کو ختم
کرنے کا سبب ہے........... ناشکری کرنے سے رب ناراض ہوتا ہے ۔
اللہ پاک کی
بارگاہ میں دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کو ناشکری سے بچائے اور اللہ پاک ہمیں اپنا شکر گزار بندہ بنائے