گزشتہ دنوں دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام مدنی مشورہ منعقد ہوا جس میں لاہور کنٹونمنٹ کے ذمہ داراسلامی بھائیوں  نے شرکت کی۔اس مدنی مشورے میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی یعفور رضا وعطاری نے ذمہ داران کی تربیت و رہنمائی کی۔

اس کے علاوہ رکنِ شوریٰ نے 12 دینی کاموں کے حوالے سےگفتگو کرتے ہوئے لاہور کنٹونمنٹ کے نئےنگران محمد رفیق عطاری کی تقرری کا علان کیا۔بعدازاں ذمہ داران نے دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں میں ترقی کے لئے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(رپورٹ:غلام یاسین عطاری دفتر ذمہ دار، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


دعوت اسلامی کے تحت اسلامی بہنوں کے دسمبر 2021  ءکے دینی کاموں کی کارکردگی درج ذیل ہیں :

روزانہ گھر درس دینے والیوں کی تعداد: 127

مدرستہ المدینہ بالغات کی تعداد: 4

مدرستہ المدینہ بالغات میں پڑھنے والیوں کی تعداد: 8

ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کی تعداد : 6

اجتماع میں شریک اسلامی بہنوں کی تعداد: 65

ہفتہ وار مدنی مذاکرہ سننے والیوں کی تعداد: 31

ہفتہ وار علاقائی دورہ میں شریک اسلامی بہنوں کی تعداد : 8

ہفتہ وار رسالہ پڑھنے/ سننے والیوں کی تعداد: 48

وصول ہونے والے نیک اعمال کے رسائل کی تعداد: 82


پنجاب پاکستان کے شہر  فیصل آباد میں قائم دعوت اسلامی کے مدنی مرکز فیضان مدینہ میں مدنی مشورے کا انعقاد کیا گیا جس میں اجتماعی قربانی سے متعلق اراکین شوریٰ حاجی رفیع عطاری ،حاجی جنید عطاری مدنی، صوبائی ذمہ داران اور مختلف شعبہ جات (جن میں شعبہ جامعۃالمدینہ و مدرسۃالمدینہ بوائز ، شعبہ فیضان مدینہ ، شعبہ ڈونیشن سیل ، شعبہ فیضام آن لائن اکیڈمی ، شعبہ ائمہ مساجد ، فنانس مجلس QMS ذمہ دار، ریجن کے QMS ذمہ داران ، آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ) کے نگران نے شرکت کی۔

اس دوران مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن ونگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہدعطاری نے سابقہ سال ہونے والی اجتماعی قربانی کی کار گردگی کا جائزہ لیتے ہوئے سال 2022 کی پلانگ کے حوالے سےپریزنٹیشن کی ۔بعدازاں نگرانِ پاکستان مشاورت نے اجتماعی قربانی کے بارے میں کارگردگی کو مزیدبہتر کرنے کا ذہن دیا۔(رپورٹ:عبدالخالق عطاری نیوز فالواپ ذمہ دار، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


نیکی کی دعوت کو عام کرنے کے جذبے کے تحت اسلامی بہنوں کے دسمبر   2021 ءکے دینی کاموں کی چند جھلکیاں ملاحظہ فرمائیے۔

اس ماہ انفرادی کوشش کے ذریعے دینی ماحول سے منسلک ہونے والی اسلامی بہنوں کی تعداد: 7

روزانہ گھر درس دینے والیوں کی تعداد: 21

مدرستہ المدینہ بالغات کی تعداد: 6

مدرستہ المدینہ بالغات میں پڑھنے والیوں کی تعداد: 66

ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کی تعداد: 10

اجتماع میں شرکت کرنے والیوں کی تعداد: 358

ہفتہ وار مدنی مذاکرہ سننے والیوں کی تعداد: 47

ہفتہ وار علاقائی دورہ میں شرکت کرنے والیوں کی تعداد : 30

ہفتہ وار رسالہ پڑھنے/ سننے والیوں کی تعداد: 69

وصول ہونے والے نیک اعمال کے رسائل کی تعداد: 52


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام 11 جنوری 2022ء کو بنگلادیش کے شہر چٹاگانگ  ، ناجومیاں کے علاقے نواپارہ ڈویژن میں کفن دفن کا تربیتی اجتماع کیا گیا جس میں 28 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔اس اجتماع میں مبلغہ دعوت اسلامی نےمردے کو غسل کروانے اور کفن پہنانے کا طریقہ سکھایا گیا اور مستعمل پانی کے مسائل بھی سمجھائے گئے ۔ اسکے علاوہ شعبے میں ٹیسٹ دے کر کام کرنے کا ذہن دیا گیا اسلامی بہنوں نے ٹیسٹ دینے اور غسل دینے کی بھی نیت پیش کی۔


کمفرٹ زون کیا ہے؟ 

Mon, 17 Jan , 2022
3 years ago

کمفرٹ زون کا مطلب ہے کہ آپ اپنے گرد ایسا دائرہ  کھینچ لیتے ہیں جس میں رہتے ہوئے آپ بے حد سکون محسوس کرتے ہیں۔ اس میں آپ کے لئے کوئی نئی چیز،نیا چیلنج یا مشکل نہیں ہوتی اور ایسا اس لئے ہوتا ہے کہ آپ نے اپنی خواہشات اور آسانیوں کو دیکھتے ہوئےاپنے گرد وہ دائرہ کھینچا ہوتا ہے اور اس سے باہر نہیں آنا چاہتے کہ باہر آنے پر چیلنجز،مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ساری سہولتوں کو چھوڑنا پڑتا ہے اسی لئے اکثر لوگ اپنے پرانے تعلقات،پرانی جاب یا پرانی روٹین کو چھوڑنے پر آمادہ نہیں ہوتے کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں انہیں نئی اور انجان چیزوں سے واسطہ پڑنے کا ڈر ہوتا ہے جسے وہ اپنے لئےنقصان دہ خیال کرتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ آگے بڑہنے اور کسی بھی طرح کی ترقی پانے کے لئے کمفرٹ زون چھوڑنا بہت ضروری ہے کیونکہ اسے چھوڑنے سے ہی آپ کو اپنی صلاحیتوں کا صحیح طرح علم ہوگا کہ آپ میں مزیدکیا کیا صلاحیتیں ہیں؟ اور آپ ان کے ذریعے کیا حاصل کرسکتے ہیں؟

جیسا کہ ڈیل کارنیگی کا کہنا ہے کہ عدم فعالیت شک اور خوف کو جنم دیتی ہے اور عمل سے اعتماد اور ہمت پیدا ہوتی ہے اگر آپ خوف پر قابو پانا چاہتے ہیں تو گھر میں بیٹھ کر اس کے بارے میں نہ سوچیں بلکہ باہر جاکر کسی کام میں مصروف ہوجائیں ۔

یاد رکھیے! کہ آپ حقیقتا اسی وقت کامیاب ہوں گے جب آپ اپنا سیفٹی اور کمفرٹ زون چھوڑدیں گے۔اور یہ تب ہوگا جب آپ لوگوں کی باتیں سننے کے بجائے خودکچھ کرنے کا فیصلہ کریں گے۔ ایسا کرنے کی صورت میں آپ ترقی کی راہ پر چل پڑیں گے اور یہ ایسی راہ ہے جو آپ کو اس بات پر مجبور کرتی ہے کہ اپنے موجودہ مقام سے بڑا کوئی مقام حاصل کریں اپنے سرکل کو بڑا کریں نئے چیلنجز کا سامنا کریں اور نئی مشکلات کو فیس کریں۔

اس کے لئےآپ کو کچھ ایکسٹرا یا غیر معمولی کام کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ موجودہ صلاحیتوں کو درست طریقے سے استعمال کرنا ہوتا ہے۔

اس کو یوں سمجھیں کہ اسکول میں نیا سبجیکٹ منتخب کرنے سے یانئی زبان سیکھتے وقت شروع میں پریشانی ہوتی ہے لیکن جلد ہی آپ ان چیزوں کو سیکھنا اور سمجھنا شروع کر دیتے ہیں اور یوں آپ کمفرٹ زون سے باہر نکل جاتےہیں۔

کمفرٹ زون سے باہر نکلنا ایک دشوار کام ہے اس کےلئے آپ کو بہت ہمت اور محنت کرنی ہوگی۔اس دوران آپ اسٹریس سے بھی گزرسکتے ہیں لیکن اگر آپ اس سے باہر آجاتے ہیں تو ترقی اور کامیابی آپ کے سامنے ہے۔

کمفرٹ زون سے باہر کیسے نکلیں؟

یہاں کچھ طریقے بیان کئے جائیں گے جن پر عمل کرکے آپ کمفرٹ زون سے باہر آسکتے ہیں۔

1۔اپنی پرانی روٹین کو چھوڑ کر ایک نئی روٹین بنائیں ۔

2۔اگر آپ کی مصروفیت ایسی ہے جس میں بیٹھنے کا کام ہے تو اس سے ہٹ کر ایسی چیز میں مصروف ہوجائیں جس سے جسمانی مشقت ہو اور اس میں حصہ لے کر آپ لطف اندوز ہوں جیسے چہل قدمی کریں یا سیڑھیاں اترنا چڑھنا کریں اور ریلکس کریں اور اگر پہلے ہی آپ کی مصروفیات میں بھاگ دوڑ اور چلنا پھرنا شامل ہے تو پھر کوئی نئی کتاب پڑھ لیں عشق رسول میں اضافہ کرنے کے لئے نعت شریف سن لیں یا کوئی اچھی تحریر لکھ لیں۔

3 ۔اگر آپ شرمیلےہیں اور لوگوں کے سامنے بولنے سےججھکتے ہیں تو ایسی جگہ جائیں جہاں آپ کو لوگوں سے بات کرنے کا زیادہ موقع ملے اور لوگوں سے ڈیلنگ کرنی پڑے۔جیسے پبلک اسپیکنگ یا تقریری مواقع۔

4 ۔اگر آپ کو مخصوص کھانا کھانے کی عادت ہے تو اس کی جگہ کوئی نئی ڈش بنالیں اور نیا ذائقہ چکھیں۔

5۔ایک دن کسی فلاحی ادارے میں گزاریں اور وہاں مختلف فلاحی کام کریں جیسےغریبوں کو کھانا کھلادیں،مجبور اور بے سہارا لوگوں کی دلجوئی کریں یا کوئی بھی نیک کام کریں ایسا کرتے ہوئےآپ کو زندگی کی اصل خوبصورتی کا احساس ہوگا اور دل و دماغ کو فرحت ملے گی۔

کمفرٹ زون کو وسیع کرنے کے فوائد

1۔زندگی کا مزہ دوبالا ہوگا اور بہتر تجربہ ملے گا۔

2 ۔اس سے آپ کا دماغ متحرک اور بہتر ہوگا جس سے ذہنی صحت کو بھی تقویت ملے گی۔

3 ۔خود اعتمادی میں اضافہ ہوگا۔

4 ۔آپ کے مزاج میں لچک (flexibility)پیدا ہوگی جس سے بہتر ین انداز میں مشکل حالات کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

5۔افسردگی اور ناامیدی سے بچنا آسان ہوگا۔

6۔ کمفرٹ زون آپ کو خود کی بہتری کا چیلنج کرتا ہے۔

7۔ خود کو آگے بڑھانے میں معاونت ہوتی ہے اور آگے نہ بڑھنے کی سوچ ختم ہوتی ہے۔

لہذا ہمت کرکے اس سے باہر آئیں ، باہر ایک نئی اور شاندار دنیا آپ کی منتظر ہے۔

از قلم۔۔۔۔۔حافظ نعمان حسین

Email.shaikhnoman290@gmail.com


پچھلے دنوں دعوت اسلامی کے تحت ملتان میں اسپیشل پرسنز کے لئے ماہانہ سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں اسپیشل پرسنز سمیت دیگر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

پاکستان سطح کےذمہ دار نگرانِ شعبہ اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ محمد حنیف عطاری نے اشاروں کی زبان میں سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے اسپیشل پرسنز کی تربیت و رہنمائی کی۔

اس موقع پر صوبہ پنجاب اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ ذمہ دار سیّد عمیر ہاشمی عطاری اور ملتان ڈویژن ذمہ دار عثمان عطاری مدنی بھی موجود تھے۔(رپورٹ:محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری) 


پچھلے دنوں اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ دعوت اسلامی کے صوبہ بلوچستان کے ذمہ دار شاہ حسین عطاری نے دینی کاموں کے سلسلے میں ڈیرہ اللہ یار بلوچستان کا دورہ کیا۔

اس دوران ذمہ دار اسلامی بھائی نے وہاں موجود اسپیشل پرسنز سمیت ان کے سرپرستوں سے ملاقات کی اور انہیں دعوتِ اسلامی کے تحت منعقد ہونے والے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع اور مدنی مذاکرے میں شرکت کرنے کی دعوت دی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(رپورٹ:محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


گزشتہ دنوں سلامت پورہ لاہور پنجاب میں اسپیشل پرسنز کے درمیان اجتماعِ میلاد منعقد ہوا جس میں اسپیشل پرسنز سمیت دیگر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

اس اجتماعِ پاک میں نگرانِ واہگہ ٹاؤن کابینہ محمد ندیم عطاری نے سنتوں بھرا بیان کیا جبکہ مبلغ دعوتِ اسلامی محمد عثمان عطاری نے اس بیان کی اشاروں کی زبان میں ترجمانی کی۔اس موقع پر محمد علی عطاری اور عبدالوارث عطاری بھی موجود تھے۔(رپورٹ:محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


احساس کمتری

Mon, 17 Jan , 2022
3 years ago

خود پر اعتماد نہ ہونا،دوسروں سے اپنا موازنہ کرکے انہیں بہتر اور خود کو کمتر اور حقیر سمجھنا،دوسروں میں عیب تلاش کرنا،کسی امتحان یا مقابلے سے گھبرانا،شدید توجہ کا بھوکا ہونا احساس کمتری ہے۔احساس کمتری کو دور کرنا اور خود اعتمادی حاصل کرنا بے حد ضروری ہے کیونکہ اعتماد ایک قیمتی شے ہے جس کی کمی یا نہ ہونا زندگی کو مشکل بنادیتا ہے اور اس بنا پر کئی اہم امور انجام نہیں پاتے لہذا امور زندگی کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے  اعتماد اور کانفیڈینس ہونا از حد ضروری ہے۔

اعتماد دو طرح کا ہوتا ہے:اندرونی اعتماد،بیرونی اعتماد۔

بیرونی اعتماد تو دولت کماکر،اچھا لباس پہن کر یا بہترین گاڑی رکھ کر آجاتا ہے لیکن چونکہ اس کی بنیاد دنیاوی اور عارضی چیزوں پر ہے اس لئے یہ چیزیں نہ ہونے پر یہ اعتماد ختم ہوجاتا ہےجبکہ اندرونی اعتماد کا تعلق ان چیزوں سے نہیں ہوتا اس لئے دولت،خوبصورتی وغیرہ کے ہونے یا نہ ہونے سے اس پر اثر نہیں پڑتا۔اور کامیابی کے حصول کے لئے درحقیقت یہی اعتماد حاصل کرنا ضروری ہے۔

اعتماد حاصل کرکے احساس کمتری سے نجات پانا اس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ احساس کمتری آپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کے لئے نقصان دہ ہے ۔

احساس کمتری کی علامات و نقصانات

اس احساس کے ساتھ آدمی چڑچڑے پن اور غصیلے مزاج کا شکار ہوجاتا ہے،ضرورت سے زیادہ حساس،تنہائی پسند،خوشامد پسند اور لوگوں کی طرف سے اچھے یا برے کے سرٹیفیکٹ کا محتاج ہوتا ہے۔ایسے لوگ دوسرے لوگوں کو خوش رکھنے کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں،خود کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں،بے یقینی اور بے بسی کی کیفیت میں مبتلا ہوتے ہیں،چھوٹی چھوٹی باتوں پر بے عزتی محسوس کرتے ہیں تعصب پسند اور حسد میں مبتلا ہوتے ہیں۔ان کے نزدیک تعلق قائم کرنے کا کوئی معیار نہیں ہوتا۔اگر یہ لوگ کسی زہریلے اور تکلیف دہ تعلق میں پھنس جائیں تو سامنے والا ان سے جیسا چاہے سلوک کرے یہ تعلق ختم نہیں کرتے۔کیونکہ انہیں یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ چونکہ کمتر ہیں،تو ترک تعلق کے بعد انہیں کوئی اور نہیں ملے گا۔اس لئے وہ اسی تکلیف دہ تعلق کو نبھاتے رہتے ہیں۔

اس کی وجوہات

احساس کمتری کسی بھی عمر میں پیدا ہوسکتی ہے لیکن عموما اس کا تعلق بچپن سے ہوتا ہے۔بچپن میں والدین کی طرف سے نامناسب رویہ، حوصلہ شکنی،دوسرے بچوں سے موازنہ اور بچوں کی کیفیت اور احساسات کو نہ سمجھنا بچوں میں احساس کمتری پیدا کردیتا ہے۔یوں ہی بعض رشتہ داروں یا استادوں کی سخت گیری بھی اس کا سبب بنتی ہے۔اگر اس احساس کو ختم نہ کیا جائے تو اس کے اثرات پوری زندگی رہتے ہیں اور بچے کی شخصیت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔بعض اوقات والدین بچوں کی حد سے زیادہ فکر کرتے ہیں،انہیں ہر چیز کی سہولت پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں ان کے سارے کام خود کرتے ہیں جس کے نتیجے میں بچہ سہولت پسند ہوجاتا ہے اور اس کے لئے کسی کام کو از خود کرنا دشوار ہوجاتا ہے۔پھر جب بھی وہ کوئی کام کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو کام کا عادی نہ ہونے کی بنا پر وہ اس کام کا حوصلہ نہیں رکھتا اور یوں وہ آہستہ آہستہ احساس کمتری کا شکار ہوجاتا ہے۔لہذا والدین کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کو اپنے کام خود کرنے کا عادی بنائیں اور کوئی بھی ایسا کام نہ کریں جس سے بچے کی خود اعتمادی متاثر ہو۔

یاد رکھیے! اگر آپ زندگی میں کوئی قابل ذکر کام کرنا چاہتے ہیں تو احساس کمتری کی کیفیت سے باہر آکر اپنے اندر خود اعتمادی پیدا کرنی ہوگی کہ جب آپ خود اپنے بارے میں متذبذب ہوں گے تو پھر دیگر لوگ آپ کو کس طرح قابل یقین اور پر اعتماد سمجھیں گے؟ لہذا سب سے پہلے آپ کا خود پر اعتماد اور یقین ہونا ضروری ہے۔

احساس کمتری کو دور کرنے کے طریقے۔

خود اعتمادی حاصل کرنے کے لئے درج ذیل باتوں پر عمل کریں۔

1 جہاں تک ممکن ہو صاف ستھرا لباس پہنیں اور اچھی ڈریسنگ کریں۔

2 کوئی زبان سیکھ لیں۔

3 روزانہ ایک ایسا کام ضرور کریں جس سے آپ خوف محسوس کرتے ہیں۔

4 جن لوگوں کو آپ کانفیڈینٹ(پراعتماد) سمجھتے ہیں ان کا مشاہدہ کرکے ان کی باڈی لینگویج اور عادات کو اپنائیں۔

5 ہر چیز کے بارے میں معلومات حاصل کرنےکاشوق بھی احساس کمتری کی وجہ بنتاہےکیونکہ ساری چیزوں کے متعلق مکمل تفصیلات کبھی معلوم نہیں ہوسکتیں۔اس لئے ہر چیز کا ایکسپرٹ بننے کی بجائے کسی ایک پسندیدہ چیز کو منتخب کرکے اس کے متعلق زیادہ معلومات حاصل کریں اور اس میں ایکسپرٹ بن جائیں۔ایسا کرنے سے دوسری چیزوں کے بارے میں معلومات کی کمی کا احساس ختم ہوجائے گا اور یوں احساس کمتری بھی نہیں ہوگا۔

6 اپنے ذہن میں یہ تصور کریں کہ آپ کانفیڈینٹ (پر اعتماد) ہیں پھر اس تصور کو فالو کریں۔

7 کوئی بھی انسان غلطی سے پاک نہیں ہوتا لہذا غلطی کرنے سے نہ گھبرائیں۔

8 اپنے سے خوشحال لوگوں کو دیکھ کر ان سے اپنا موازنہ کرنے کی بجائے ان لوگوں کو دیکھئے جو خوشحالی اور مالداری میں آپ سے کم ہیں۔پھر پروردگار کا شکر گزار بنیے کہ اس نے آپ کو بہت سے لوگوں سے اچھی حالت میں رکھا ہے۔جیسا کہ محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:جس شخص میں دو عادتیں ہوں تو اللہ اسے صابر و شاکر لکھتا ہے۔1 جو اپنے دین میں اپنے سے اوپر والے کو دیکھے تو اس کی پیروی کرے۔2 جو اپنی دنیا میں اپنے سے نیچے والے کو دیکھے تو اللہ کا شکر کرے کہ اللہ نے اسے اس شخص پر بزرگی دی۔(ترمذی)

9 اگر احساس کمتری کی وجہ رنگ گورا نہ ہونا ہے تو ذہن نشین کرلیں کہ رنگ کا صاف یا گورا نہ ہونا ایک ضمنی اور عارضی چیز ہے جو آپ کے اختیار میں نہیں۔جبکہ حقیقی اعتبار سے تمام انسان تخلیق کا حسین شاہکار ہیں جیساکہ خالق کائنات ارشاد فرماتا ہے"بیشک یقینا ہم نے آدمی کو سب سے اچھی صورت میں پیدا کیا"(التین۔4)لہذا اس وجہ سے خود کو کسی سے کم تر نہ سمجھیں۔

10 بعض اوقات ماضی کی کسی غلطی کو سوچ سوچ کر انسان احساس کمتری کا شکار ہوجاتا ہے اس معاملے میں بھی قرآن مجید میں خالق کائنات نے ہماری رہنمائی فرمائی اور اس کا حل بھی ارشاد فرمایا"جو چلا گیا اس پر افسوس نہ کرو"(الحدید:23) خود اعتمادی کے حصول کے لئے یہ قرآنی نسخہ بہت ہی مفید ہے۔

11 کریٹیکل(مشکل)صورتحال میں جانے سے پہلے پریکٹس کریں۔

12 ذہن جن چیزوں کے بارے میں خوف دلا کر ان سے بچنے کا کہتا ہے وہ کام ضرور کریں۔

13 اپنی خوبیوں کو سوچیں اور روزانہ ان کاموں کا تصور کریں جنہیں آپ اچھی طرح کرسکتے ہیں۔

14 مثبت خود کلامی کریں۔جیسے میں ایک خوبیوں والا انسان ہوں جو کسی خوبیوں والے انسان کو پسند ہوں۔

15 زیادہ پر اعتماد لوگ اپنی زندگی میں زیادہ بڑے گولز پر کام کرتے ہیں لہذا اپنی زندگی میں بڑے گولز اور مقاصد متعین کریں جن پرعمل کرکے اپ کی خود اعتمادی میں اضافہ ہو۔

16 دوسرے لوگ آپ کے بارے میں کیا سوچتے ہیں اسے نظر انداز کیجئے۔

17 مثبت لوگوں کی صحبت اختیار کیجئیے ان لوگوں کے ساتھ تعلقات بنائیے جو آپ کی خوبیاں بیان کریں اور آپ کو بہتر بننے میں مدد دیں۔

18 انکار کرنا سیکھیے۔اگر آپ کوئی کام نہیں کرسکتے تو مخاطب سے کسی خوف کے بغیر اچھے انداز سے معذرت کرلیجئے۔

19 قانون قدرت یاد رکھیں کہ آپ کے بی لیوز(belives) اور یقین ہی آپ کی حقیقت بنتے ہیں،آپ اس پر یقین نہیں رکھتے جو آپ دیکھتے ہیں بلکہ اسے دیکھتے ہیں جس پر آپ یقین رکھتے ہیں۔آپ کے یقین آپ کی زندگی کی حقیقت تخلیق کرتے ہیں۔اپنے تمام بی لیوز کا جائزہ لیجئے جو یقین آپ کی خود اعتمادی میں رکاوٹ ہیں انہیں چھوڑدیجئے اور جو یقین آپ کی خود اعتمادی میں اضافہ کرتے ہیں انہیں اختیار کیجئے اور انہیں قوی سے قوی تر کرتے رہیے۔

20 اپنے اہداف کے حصول کے لئے ہر ممکنہ قدم اٹھائیں۔ایک دفعہ کا اقدام کافی نہیں ہوتا کیونکہ پہلی مرتبہ کی کوشش اکثر ناکام ہوتی ہے لیکن جوں جوں عمل کرتے ہیں ناکامی کا امکان کم ہوتا جاتا ہےجیسا کہ نپولین ہل کا کہنا ہے"زندگی میں کامیابی ملنے سے پہلے عارضی شکستوں اور ناکامیوں سے ملاقات ضروری ہے"۔یہ حقیقت قبول کیجئے کہ مسائل ضروری ہیں ان سے بچا نہیں جاسکتا لیکن انہیں حل ضرور کیا جاسکتا ہے۔لہذا آپ نے کبھی نہیں رکنا کیونکہ آپ بھرپور سیلف کانفیڈینس کے مالک ہیں۔

از قلم۔حافظ نعمان حسین

shaikhnoman290@gmail.com


پچھلے دنوں عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں ہونے والے ہفتہ وار سنتوں بھرےاجتماع میں اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ دعوت اسلامی کے تحت سیکھنے سکھانے کا حلقہ لگایا گیا۔

اس دوران مبلغِ دعوتِ اسلامی نے اشاروں کی زبان میں اسپیشل پرسنز کی تربیت و رہنمائی کرتے انہیں 12 دینی کاموں میں عملی طور پر حصہ لینے کی ترغیب دلائی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتوں اظہار کیا۔(رپورٹ:محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پچھلے دنوں دعوتِ اسلامی کے تحت رحمٰن سٹی راوی ٹاؤن لاہور میں ہفتہ وار سنتوں بھرےاجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں عاشقانِ رسول سمیت اسپیشل پرسنز نے شرکت کی۔

مبلغِ دعوتِ اسلامی نے سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے وہاں موجود عاشقانِ رسول کی دینی اور اخلاقی اعتبار سے تربیت و رہنمائی کی جس کی اشاروں کی زبان میں ترجمانی بھی کی گئی۔

اس کے علاوہ ذمہ داران نے اسپیشل پرسنز کو دعوتِ اسلامی کے 12 دینی کاموں میں شمولیت اختیار کرنے کا ذہن دیا جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتوں اظہار کیا۔(رپورٹ:محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)