لڑائی جھگڑا کرنااس  قدر تباہ کُن ہے کہ اِس میں مُبْتَلا ہو کر انسان دنیا کے اندر ہی عبرت کا سامان بن جاتا ہے۔قربان جائیے!دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول پر جو اِس نازک دَور میں بھی مسلمانوں کو لڑائی جھگڑوں سے دُور رکھنے اور اِنہیں مُتَّحِد رکھنےکے لئے ہر وَقْت کوشاں ہے۔جس کی ایک واضِح جھلک دعوتِ اسلامی کے تحت قائم”مجلس اِزْدِیادِ حُبّ“بھی ہے۔ ”نیک کام نمبر55“ کو باقاعدہ تنظیمی طور پر عَمَلی جامہ پہناتے ہوئے وہ پُرانے اسلامی بھائی جو پہلے آتے تھے مگر اب نہیں آتے اُنہیں مَدَنی ماحول میں فَعال کرکے”مسجد بھرو تحریک“میں شامل کرنا،اُن سے پیشگی وَقْت لے کر اِنْفِرادی طور پر دُکان،گھر یا دفتر جاکر ملاقات کرنا،اُنہیں سُنّتوں بھرے اِجتماعات و مَدَنی مذاکروں میں آنے کا ذہن دینا،اِجتماعی اِعتکاف اور مَدَنی کورسز(اِصلاحِ اَعمال کورس،فیضانِ نماز کورس وغیرہ)کرنے کی ترغیب دلانا،مَدَنی قافِلوں میں سفرکروانا،اُن کے گھروں میں مَدَنی حلقے کی ترکیب کرنا،اُنہیں مدرسۃُ المدینہ بالغان میں شرکت کروانا،اُن کی خوشی،غمی،بیماری و فوتگی وغیرہ کے معامَلات میں شریک ہونا اور مشکلات میں مکتوبات و تعویذاتِ عطّاریہ کی ترکیب کرنا وغیرہ اِس مجلس کے مقاصِد میں شامل ہے۔