قرآنِ مجید، فرقانِ
حمید کی اہمیت و فضیلت خود رب کریم نے ارشاد فرمائی۔ پارہ 8 سورهٔ انعام میں ارشاد
ہوا: وَ هٰذَا كِتٰبٌ
اَنْزَلْنٰهُ مُبٰرَكٌ فَاتَّبِعُوْهُ وَ اتَّقُوْا لَعَلَّكُمْ
تُرْحَمُوْنَۙ(۱۵۵) (پ 8، الانعام:155)
ترجمہ کنزالایمان: یہ برکت والی کتاب ہم نے اتاری تو اس کی پیروی کرو اور پرہیزگاری
کرو کہ تم پر رحم ہو۔
قرآنِ پاک
اللہ پاک کا بہت ہی مبارک کلام ہے۔ قرآن ِکریم ہدایت کا مرکز ہے۔تمام علوم قرآن میں
موجود ہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ قرآنِ مجید میں پوری کائنات اور سارے عالم کی ہر ہر
چیز کا واضح روشن اور تفصیلی بیان ہے۔ قرآنِ مجید تو علوم و معارف کا وہ خزانہ ہے
جو کبھی ختم ہی نہیں ہوسکتا۔
قرآنِ مجید کے
پڑھنے کے پانچ حق ذکر کیے جاتے ہیں۔ جو درج ذیل ہیں:
(1) قرآنِ پاک
کا ایک حق یہ ہے کہ اسے عرب کے لب ولہجے میں پڑھا جائے۔ کیونکہ پیارے آقا ﷺنے فرمایا:اِقْرَءُواالْقُرْاٰنَ
بِلُحُوْنِ الْعَرَبِ وَ اَصْوَا تِہا یعنی
قرآنِ مجید عربی لہجوں اور عربی آوازوں سے پڑھو۔( مراٰۃ المناجیح، 3 /292، حدیث: 2103)
(2)قرآن کا
دوسرا حق قرآنِ پاک کو خوش الحانی کے ساتھ پڑھنا ہے۔ پیارے آقاﷺ نے فرمایا:حَسِّنُوا
الْقُرْاٰنَ بِاَ صْوَاتِکُمْ فَاِنَّ الصَّوْتَ الْحَسَنَ یَزِیْدُ الْقُرْاٰنَ
حسنا
قرآن کو اپنی آوازوں سے زینت دو کیونکہ اچھی آواز قرآن کا حسن بڑھادیتی ہے۔ (مراٰۃ
المناجیح، 3 /292 ) ایک جگہ ارشاد فرمایا: جو قرآن خوش الحانی سے نہ پڑھے وہ ہم میں
سے نہیں۔
(3)قرآن پڑھنے
کا تیسرا حق یہ ہے کہ اس کے حلال کو حلال اور حرام کو حرام جانے۔ اس بات کا ثبوت
بھی حدیثِ مبارکہ سے ملتا ہے۔ پیارے پیارے شہد سے بھی میٹھے آقا ﷺکا فرمان ہے:وہ
شخص قرآن پر ایمان ہی نہ لایا جو اس کے محرمات کو حلال جانے۔ (مراٰة المناجیح، 3 /
290 )
تلاوتِ قرآن
جب مفیدہے جب اس کے احکام پر ایمان ہو، ایمان کے بغیر نہ تلاوت مفید ہے نہ قرآن
ساتھ رکھنا۔ حلال و حرام پر ایمان نہ لانے والا کافر ہے۔ پھر تلاوت کا ثواب کیسے
ملے گا! غذا، دوا زندہ کو مفید ہے نہ کہ مردے کو۔
(4)قرآنِ پاک
کا چو تھا حق یہ ہے کہ قرآن کی پیروی کریں۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: وَ هٰذَا كِتٰبٌ
اَنْزَلْنٰهُ مُبٰرَكٌ فَاتَّبِعُوْهُ وَ اتَّقُوْا لَعَلَّكُمْ
تُرْحَمُوْنَۙ(۱۵۵) (پ 8، الانعام:155)
ترجمہ کنزالایمان: یہ برکت والی کتاب ہم نے اتاری تو اس کی پیروی کرو اور پرہیزگاری
کرو کہ تم پر رحم ہو۔
بیان کردہ آیتِ
مقدسہ کے تحت صراط الجنان جلد 3 صفحہ نمبر 247 پر لکھا ہے: اس آیت سے معلوم ہوا!
قرآنِ مجید کا ایک حق یہ ہے کہ وہ اس مبارک کتاب کی پیروی کریں، اس کے احکام کی
خلاف ورزی کرنے سے بچیں۔ ( اسلامی بیانات، 6/ 97)
(5)قرآن کا
پانچواں اور اہم حق یہ ہے کہ اس کو باوضو پڑھیں۔ کیونکہ اللہ پاک نے اپنے عظیم کلام
میں ارشاد فرمایا:
لَّا یَمَسُّهٗۤ اِلَّا الْمُطَهَّرُوْنَؕ(۷۹) (پ 27، الواقعہ:
79)ترجمہ كنز العرفان: اسے نہ چھوئے مگر باوضو۔یعنی اسے پاکیزگی کی حالت میں ہی
چھوا جاسکتا ہے ورنہ حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔
قرآنِ مجید کو
سمجھ کر پڑھنے سے دلوں کو سرور اور سکون ملتا ہے۔ روح مسرور ہو جاتی ہے۔ باطن
کشادہ ہو جاتا ہے۔ دل منور ہو جاتا ہے۔ چہرہ روشن ہو جاتا ہے۔آنکھوں سے آنسو جاری
ہو جاتے ہیں۔اللہ واحد و یکتا کی قدرتِ کا ملہ اور رحمتِ عامہ پر مزید یقین پختہ
ہو جاتا ہے۔لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم قرآنِ مجید کو سمجھ کر پڑھیں۔ اس کے احکامات کے
بارے میں جاننے کیلئے تفسیرصراط الجنان کا مطالعہ کیا جائے۔ یہ بالکل آسان انداز پر لکھ کرامت کی خیر
خواہی کا سامان کیا ہے۔ روزانہ ترجمہ و تفسیرسننے یا سنانے یا پھر انفرادی طور پر
پڑھنے کی عادت بنائیں اور ثواب کمائیں۔