مزمل علی عطاری ( درجہ ثالثہ جامعۃُ المدینہ گلزار
مدینہ،قبولا روڈ،عارفوالا)
اس
دنیاوی زندگی کی رونقوں، مسرتوں اور رعنا ئیوں میں کھو کر حساب آخرت کے بارے میں
غفلت کا شکار ہو جانا یقینا نادانی ہے۔ یاد رکھئے ! ہماری نجات اسی میں ہے کہ ہم
رب کائنات عزوجل اور اس کے پیارے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات پر عمل
کرتے ہوئے اپنی زندگی گزاریں۔ اس مقصد میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے دل میں خوف
خدا عزوجل کا ہونا بے حد ضروری ہے۔
فطری طور پر انسان ہر اس چیز کی طرف آسانی سے
مائل ہو جاتا ہے جس میں اسے کوئی فائدہ نظر آئے۔ اس تقاضے کے پیش نظر ہمیں چاہیے
کہ قرآن پاک، احادیث مبارکہ اور اکابرین و بزرگان دین کے اقوال مبارکہ میں بیان
کردہ خوف خدا عزوجل کے بارے میں پڑھا جائے۔
خوف خدا عزوجل کے چند فضائل ملاحظہ فرمائیں:
اللہ
تعالی نے سورہ رحمٰن میں خوف خدا عزوجل رکھنے والوں کے لئے دو جنتوں کی بشارت ارشاد
فرمائی ہے۔ چنانچہ ارشاد فرمایا: وَ
لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ(۴۶) ترجمہ
کنز الایمان: اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو
جنتیں ہیں ۔
(پ :27، الرحمن: 46)
خاتم
النبیین صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’جس مُؤمِن کی آنکھوں سے اللہ عزوجل کے خوف سے آنسو نکلتے ہیں اگرچِہ مکھی کے سرکے برابر ہوں ، پھر وہ آنسو اُس
کے چہرے کے ظاہِر ی حصّے کو پہنچیں تو اللہ عزوجل اُسے جہنم پر حرام کر دیتا ہے ۔ ‘‘
(شعب الایمان ،
باب فی الخوف من اللہ تعالی ، 1 / 491 ، حدیث : 802)
حضرت
سیدنا ابراہیم بن شیبان رضی اللہ عنہ نے
فرمایا :کہ جب دل میں خوف خدا عزوجل پیدا ہو جائے تو اس کی شہوات کو توڑ دیتا ہے،
دنیا سے بے رغبت کر دیتا ہے اور زبان کو ذکر دنیا سے روک دیتا ہے۔
اللہ عزوجل ہم سب کو خوف خدا عزوجل میں رونے والی
آنکھیں عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم
نوٹ:
خوف خدا عزوجل کی مزید تفصیل حاصل کرنے کے لیے مجلس المدینۃ العلمیہ کی بہترین
کتاب "خوف خدا "کا مطالعہ فرمائیں۔