غلام محی الدین عطاری(درجہ سابعہ، جامعۃُ المدینہ
فیضان غریب نواز لاہور)
زمین بھر رحمت :حدیث قدسی ہے
کہ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے کہ اگر میرا بندہ آسمان بھر کے گناہ کر بیٹھےپھر
مجھ سے بخشش چاہے اور امید مغفرت رکھے تو میں اس کو بخش دوں گا اور اگر بندہ زمین
بھر کے گناہ کرے تو بھی میں اس کے واسطے زمین بھر رحمت رکھتا ہوں۔
( کیمیائے سعادت ، ص 813)
پیارے
اسلامی بھائیوں فکر مدینہ کے دوران ہو سکے تو رونے کی کوشش کیجئے اور اگر رونا نہ
آئے تو رونے جیسی صورت بنا لیجئے کہ یہ رونا ہمیں رب تعالی کی ناراضگی سے بچا کر
اس کی رضا تک پہنچائے گا۔ بطور ترغیب ان روایت کو ملاحظہ فرمائیں۔
ہرگز جہنم میں داخل نہیں ہوگا :حدیث
پاک میں رَحمتِ عالمیان صلّی اللہُ علیہ و سلم نے
فرمایا:’’خوفِ خدا سے رونے والا
ہرگز جہنَّم میں داخِل نہیں ہوگا حتّٰی کہ
دودھ تھن میں واپَس آجائے ۔‘‘ (شُعَبُ الْاِیمان ،1/490، حدیث :800)
بخشش کا پروانہ : حضرتِ سَیِّدُنا اَنَس رضی اللہ عنہ ُسے مَروی ہے کہ
سرکارِ نامدار، دو عالم کے مالِک و مختار شَہَنشاہِ اَبرار صلّی
اللہُ علیہ و سلم کا ارشادِ خوشگوار ہے:جو شخص اللہ عزوجل کے خوف سے روئے ، اللہ عزوجل اس
کی بخشش فرما دے گا۔
(ابنِ
عدی ،5/396)
نجات کیا ہے: حضرتِ سیِّدُنا عُقبہ بن عامِر رضی اللہ عنہ نے عرض کی: یارَسُوْلَ
اللہ صلّی
اللہُ علیہ و سلم ! نَجات کیا ہے؟ فرمایا: (1) اپنی زَبان کو روک رکھو ( یعنی
اپنی زَبان وہاں کھولو جہاں فائدہ ہو،نقصان نہ ہو ) اور (2)تمہارا گھر تمہیں کِفایت
کرے (یعنی بِلا ضَرورت گھر سے نہ نکلو) اور (3)گناہوں پر رَونا اختیار کرو۔(سُنَنِ تِرمِذی
4/186)
بلا حساب جنت میں: حضرتِ سیِّدُتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض
کی،"یا رسول اللہ صلّی اللہُ علیہ و سلم ! کیا آپ کی امت
میں سے کوئی بلا حساب بھی جنت میں جائے گا؟" تو فرمایا،"ہاں! وہ شخص جو
اپنے گناہوں کو یاد کرکے روئے۔
(احیاء
العلوم،کتاب الخوف والرجاء،جلد04،صفحہ نمبر 200)
مدنی تاجدار صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا :مدنی
تاجدار صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح دعا مانگتے: اللَّهُمَّ ارْزُقْنِىْ عَيْنَيْنِ هَطَالَتَيْنِ تُشْفَيَانِ بِذُرُوْفِ
الدَّمْعِ قَبْلَ أَنْ تَصيرَ الدُّموعَ دَمَأً وَالْاَضْرَاسُ جمرَأً۔
اے اللہ عزوجل! مجھے ایسی دو آنکھیں عطا فرما جو کثرت سے
آنسو بہاتی ہوں اور آنسو گرنے سے تسکین دے،اس سے پہلے کہ آنسو خون بن جائیں اور
داڑھیں انگاروں میں بدل جائیں۔(احیاء
العلوم، کتاب الخوف والرجاء :4/200)
رونے جیسی صورت بنا لے : امیرُالمُؤمِنِین حضرتِ سَیِّدُنا ابوبکر صِدِّیق رضی اللہ عنہ نے
فرمایا:’’جو شخص رو سکتا ہو تو روئے اور اگر رونا نہ آتا ہو تو
رونے جیسی صورت بنا لے ۔
(اِحیاء
الْعُلوم ،4/201)