دنیا کی زندگی
بلاشبہ فانی ہے، اس زندگی ہی میں آخرت کی
تیاری کرنی ہے، اُخروی زندگی میں نجات
پانے کے لئے اللہ پاک اور اس کے پیارے حبیب صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے احکامات پر عمل ضروری
ہے، اس عظیم مقصد میں کامیابی کے لئے خوفِ
خدا کا ہونا بھی بے حد ضروری ہے۔خوفِ خدا کا مطلب یہ ہے کہ اللہ پاک کی بے نیازی، اس کی ناراضی، اس کی گرفت اور اس کی طرف سے دی جانے والی سزاؤں کا سوچ کر انسان کا دل
گھبراہٹ میں مبتلا ہوجائے۔(ماخوذ من احیاء
العلوم، جلد 4، خوف خدا، صفحہ 14)اللہ
پاک ارشاد فرماتا ہے، ترجمہ کنزالایمان:اور خاص میرا ہی ڈر رکھو۔(پ 1، البقرۃ: 40)دیکھئے! ہمارا ربّ قرآن عظیم میں ڈرنے کا فرما رہا ہے۔ حدیث:
پاک: پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:حکمت کی اصل اللہ پاک کا خوف ہے۔(شعب الایمان، جلد
1، صفحہ 470، حدیث: 743، خوف خدا ، ص16) خوفِ خدا
سے رونا ایک بہت بڑی سعادت ہے، پیارے آقا صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:جو شخص اللہ پاک
کے خوف سے روئے، وہ اس کی بخشش فرما دے
گا۔(کنز العمال، جلد
3، صفحہ 63، حدیث: 5909، خوف خدا ، صفحہ137)حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہُ عنہ نے عرض کی:یا رسول اللہ صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم!نجات کیا ہے؟فرمایا:اپنی
زبان کو قابو میں رکھو، تمہارا گھر تمہیں
کفایت کرے اور اپنی خطاؤں پر آنسو بہاؤ۔(شعب
الایمان، جلد 1، صفحہ 492، خوف خدا ، صفحہ137)منقول ہے: بروزِ قیامت جہنم سے پہاڑ کے برابر آگ نکلے گی
اور امتِ مصطفی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی طرف بڑھے گی تو سرکار مدینہ صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم اسے روکنے کی کوشش کرتے ہوئے
حضرت جبرائیل علیہ السلام کو بلائیں گے: اے جبرائیل اس آگ کو روک لو، یہ میری امت کو جلانے پر تلی ہوئی ہے، حضرت جبرائیل علیہ
السلام ایک پیالے میں تھوڑا سا پانی لائیں گے اور آپ صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی بارگاہ میں پیش کر کے عرض
کریں گے:اس پانی کو اس آگ پر ڈال دیجئے۔پیارے آقا صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے اس آگ پر انڈیلتے ہی آگ
فوراً بجھ جائے گی، دریافت فرمانے پرحضرت جبرائیل علیہ
السلامعرض کریں گے:یہ آپ کے ان امتیوں کے آنسوؤں کا پانی ہے، جو خوفِ خدا کے سبب تنہائی میں رویا کرتے تھے۔(درۃ الناصحین، ص295، خوف خدا، ص144)
تیرے خوف سے
تیرے ڈر سے ہمیشہ میں تھر
تھر رہوں کا نپتی یا الٰہی
(وسائل بخشش، خوف خدا ، ص125)
اللہ پاک ہم سب کو خوفِ خدا میں رونے والی آنکھیں عطا فرمائے۔مزید معلومات کے لئے کتاب
خوف خدا کا مطالعہ فرمائیے۔