صاف پانی کا یہ وصف ہے کہ وہ میل کچیل ختم کر دیتا ہے۔ اگر کسی جگہ گندگی ہو اور پانی بہائیں تو جہاں جہاں پانی بہے گا وہ جگہ بھی صاف(Clean)ہوتی جائے گی۔ خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو نکلتے تو باہر کو ہیں لیکن انسان کے اندر کو صاف کر جاتے ہیں۔ یہ آنسو بہتے ظاہر پر ہیں، لیکن صفائی انسان کے باطن کی کرتے ہیں۔اولیائے کرام کا خوفِ خدا میں رونا:اللہ پاک کے نیک بندے خوفِ خدا کے سبب کثرت سے آنسو بہاتے ہیں ۔ کئی اولیائے کرام کے بارے میں منقول ہے: خوفِ خدا میں کثر ت سے رونے کے سبب ان کی بینائی ختم ہو گئی،مگر انہوں نے رونا نہیں چھوڑا۔خوفِ خدا میں رونے پر اولیائے کرام کے 2 واقعات:1۔ حضرتِ عمر بن عبدالعزیز رحمۃُ اللہِ علیہ کا دستور تھاکہ ہر رات علما کو جمع کرتے، موت، قیامت اور آخرت کا ذکر کرتے ہوئے اتنا روتے کہ معلوم ہوتا جیسے جنازہ سامنے رکھا ہے۔(مکاشفۃا لقلوب، ص196)2۔ سلطانُ الہندحضرت خواجہ غریب نواز سیدحسن سنجری اجمیری رحمۃُ اللہِ علیہ زبردست ولی اللہ تھے۔ لیکن اُن پر خَوفِ خُدا اس قدر غالب تھا کہ ہمیشہ خَشِیَّتِ الٰہی سے کانپتے اور گِریہ وزاری کرتے رہتے تھے، خَلْقِ خُدا کوخَوْفِ خُدا کی تلقین کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کرتے: اے لوگو!اگر تم زیرِخاک سوئے ہوئے لوگوں کا حال جان لو تو مارے خوف کے کھڑے کھڑے پِگھل جاؤ ۔٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو قبر کے مراحل کو آسان بنا سکتے ہیں۔ ٭یہ آنسو عذابِ قبر سے بچا سکتے ہیں۔ ٭یہ آنسو قبر کی تنگی اور وحشت کو دُور کرسکتے ہیں۔ ٭یہ آنسو قبر کو گلِ گلزار بنا سکتے ہیں۔ ٭یہ آنسو کل ہونے والی ندامت سے بچا سکتے ہیں۔ ٭یہ آنسو کل محشر کی دھوپ اور پیاس سے بچا سکتے ہیں۔ ٭یہ آنسو پُل صراط پر آسانی کا باعث بن سکتے ہیں۔ اَلْغَرَض! ٭یہ آنسو بظاہر بے کسی کا اظہار ہوتے ہیں، لیکن درحقیقت عزّتوں اور عظمتوں کو پانے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ فکرِ آخرت میں آنسو بہانے کی ترغیب پر مشتمل دو احادیثِ طیبہ :1)) قیامت کے دن سب آنکھیں رونے والی ہوں گی مگر تین آنکھیں نہیں روئیں گی، ان میں سے ایک وہ ہوگی جو خوفِ خدا سے روئی ہوگی۔ (کنزالعمال،8/356، حدیث:4335)2)): اے لوگو ! رویا کرو اور اگر نہ ہو سکے تو رونے کی کوشِش کیا کرو کیونکہ جہنم میں جہنمی روئیں گے،یہاں تک کہ اُن کے آنسو ان کے چہروں پر ایسے بہیں گے گویا وہ نالیاں ہیں،جب آنسو ختم ہوجائیں گے تو خون بہنے لگے گااور آنکھیں زخمی ہو جائیں گی۔(شرحُ السّنۃ للبغوی ج7 ص 565 حدیث:4314)ہم اللہ پاک کی بارگاہ میں جہنم سے پناہ مانگتے ہیں۔

گناہگار ہوں میں لائقِ جہنّم ہوں کرم سے بخش دے مجھ کو نہ دے سزا یا رب