خوف خدا میں رونا ایک عظیم نعمت ہے۔ یہ مقدر والوں کا حصہ ہے۔ خوف خدا میں رونے کے فضائل قرآن پاک کی آیات و احادیث میں بکثرت ذکر ہے اور ایسے واقعات بھی ہیں جس میں نبی رحمت صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم اور بزرگانِ دین کے خوف خدا میں رونا ذکر ہے۔اللہ پاک کا ارشاد ہے:ترجمہ : اور جو رب اپنے کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں۔اس آیت سے معلوم ہوا!اللہ پاک کا خوف بڑی اعلیٰ نعمت ہے۔ جو اللہ پاک کی بارگاہ میں اس کے خوف کے ساتھ کھڑا ہوا تو اللہ پاک نے اس سے دو(2) جنتوں کا وعدہ کر لیا۔( رحمن: 46)ایک اور مقام پر ارشاد باری ہے:ترجمہ کنز ایمان :تو کیا اس بات سے تم تعجب کرتے ہو، اور ہنستے ہو اور روتے نہیں۔(النجم:59-60)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے: جب مذکورہ بالا آیت مبارکہ نازل ہوئی تو اصحاب صفہ رضی اللہُ عنہم اس قدر روئے کہ ان کے مبارک رخسار (پاکیزہ گال)آنسوؤں سے تر ہو گئے۔ انہیں روتا دیکھ کر رحمت عالم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم بھی رونے لگے۔آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بہتے ہوئے آنسو دیکھ کر وہ صاحبان اور زیادہ رونے لگے۔

اللہ! کیا جہنم اب بھی نہ سرد ہو گا رو رو کے مصطفےٰ نے دریا بہا دیئے ہیں(حدائق بخشش)

خوف خدا میں رونا اور جہنم: حدیث:دونوں عالم کے سرکار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا : وہ جہنم میں داخل نہیں ہو گا جو اللہ پاک کے خوف سے ذر سے رویا۔(شعب الایمان ج1، ص489، ح798)حدیث:جس مومن کی آنکھوں سے اللہ پاک کے خوف سے آنسو نکلتے ہیں اگرچہ مکھی کے سر برابر ہوں، پھر وہ آنسو اس کے چہرے کے ظاہری حصہ پر پہنچیں تو اللہ پاک اُسے جہنم پر حرام کر دیتا ہے۔(نیکی کی دعوت ص273)مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا!ربِّ کریم کے خوف سے نکلنے والا آنسو چاہے کتنا ہی چھوٹا ہو۔ خوف خدا میں نکلنے کی برکت سے جہنم میں داخلہ حرام ہو جاتا ہے۔خوف ربانی اور عرش الٰہی:حبیب امت صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جس دن عرش الٰہی کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا۔ اس دن اللہ پاک سات(7) قسم کے لوگوں کو اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطا فرمائے گا۔ ان میں ایک شخص وہ ہوگا جو تنہائی میں اللہ پاک کو یاد کرے اور (خوف خدا سے) اس کی کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلیں۔(احیاء العوم جلد 4 ص 543)حشر کا دن اس قدر ہولناک ہو گا جس کے بارےمیں فرمایا گیا:اس دن سورج سوا نیزے پر رہ کر آگ برسا رہا ہو گا۔ اس دن عرش الٰہی کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہو گا اور حدیث: سے ثابت ہوا ! خوف خدا میں رونے والے کو اللہ پاک کے عرش کا سایہ ملے گا۔

رونے والی آنکھیں مانگو رونا سب کا کام نہیں ذکر محبت عام ہے لیکن سوز محبت عام نہیں

پہاڑ برابر سونا صدقہ کرنے سے زیادہ محبوب:حضرت عبداللہ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں:اللہ پاک کے خوف سے میرا ایک آنسو بہانا میرے نزدیک پہاڑ برابر صدقہ کرنے سے زیادہ محبوب ہے۔(احیاء العوم جلد 4ص544)مذکورہ قول سے معلوم ہوا!صالحین کے نزدیک خدا میں رونے کی فضیلت کا اجاگر کرتی ہے۔اللہ پاک ہمیں اپنا خوف سے اورعشقِ مصطفیٰ میں رونے والی آنکھیں نصیب فرمائے آمین۔

قلب پتھر سے بھی سختی میں بڑھا جاتا ہے دل پہ اک خول سیاہی کا چڑھا جاتا ہے